26 جنوری ، 2018
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان نے مردان میں اسماء کے قتل کا از خود نوٹس لے لیا۔
17 جنوری کے روز مردان کے ضلعی ناظم نے دعویٰ کیا تھا کہ 2 روز قبل یعنی 15 جنوری کو قتل کرکے کھیتوں میں پھینکی گئی 4 سالہ بچی اسماء سے زیادتی کی گئی جو پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ثابت ہوئی۔
جب کہ ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) مردان میاں سعید کا مؤقف تھا کہ بچی کی موت گلا گھونٹنے سے ہوئی ہے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ریپ کی کوئی نشاندہی نہیں کی گئی۔
ڈی جی پنجاب فرانزک ایجنسی کے مطابق اسماء کے ڈی این اے میں بچی سے زیادتی ثابت ہوگئی ہے۔
جیونیوز کےمطابق چیف جسٹس پاکستان نے اسماءکے قتل کا از خود نوٹس لے لیا ہے اور آئی جی خیبرپختونخوا سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔
واضح رہے کہ مردان کے گاؤں گوجر گڑھی کے علاقے جندر پار سے اتوار کو لاپتہ ہونے والی 4 سالہ بچی اسماء کی لاش رواں ہفتے 15 جنوری کو کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی۔