27 جنوری ، 2018
ہری پور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مشال قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو 7 فروری کو سنایا جائے گا۔
ہری پورکی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مشال قتل کیس کی سماعت ہوئی،عدالت کے جج فضل سبحان نے قتل کے مقدمے کا فیصلے محفوظ کرلیا۔
فیصلہ 7 فروری کو سنایا جائے گا،مشال قتل کیس کے 61 ملزمان میں سے 58 ملزمان گرفتار ہیں۔
4 جنوری کو مشال قتل کیس کے ایک اور ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد زیرحراست ملزمان کی تعداد 58 ہوگئی تھی۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مردان میاں سعید نے بتایا تھا کہ مشال قتل کیس کے ملزم اظہار عرف جونی کو مردان کے علاقے صدر سے گرفتار کیا گیا جب کہ ملزم گزشتہ 8 ماہ سے پولیس کو مطلوب تھا۔
ڈی پی او کے مطابق ملزم اظہار کے قبضے سے کلاشنکوف اور ایک پستول بھی برآمد ہوئی ہے جس سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
ڈی پی او مردان میاں سعید نے بتایا تھا کہ مشال قتل کیس میں مجموعی ملزمان کی تعداد 61 ہے جن میں سے 58 کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اب بھی 3 ملزمان مفرور ہیں جن کی گرفتاری کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال 13 اپریل کو مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان کو ایک مشتعل ہجوم نے تشدد اور فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔
مقتول مشال خان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے مبینہ طور پر مذہب کی توہین کی لیکن مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تفتیش کے دوران ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے۔
مشال قتل کیس ہری پور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیرسماعت ہے اور عدالت زیرحراست 57 ملزمان پر فرد جرم عائد کرچکی ہے۔
واضح رہےکہ مشال خان کے والد اقبال خان نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کیس کو ایبٹ آباد منتقل کرنے کی درخواست کی تھی جس میں انہوں نے پشاور یا مردان میں جان کو خطرے کا خدشہ ظاہر کیا تھا اور دھمکیاں ملنے کا بھی بتایا تھا۔
اقبال خان کی درخواست پر پشاور ہائیکورٹ نے 27 جولائی کو مقدمے کو ہری پور منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔