05 فروری ، 2018
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے، یہ دن منانے کا مقصد دنیا کو ایک واضح پیغام دینا ہے کہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور کوہالہ پل اور منگلا پل سمیت پاکستان اور آزادکشمیر کو ملانے والے دوسرے راستوں پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی۔
کشمیری عوام کی حالت زار کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کے لیے آزاد کشمیر اور ملک بھر میں ریلیاں، عوامی اجتماعات، تقریبات اور سیمینار منعقد کیے جا رہے ہیں، جن میں مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے وحشیانہ مظالم، خواتین کی بے حرمتی، نوجوانوں کو لاپتہ کرکے مارے جانے جیسے افسوس ناک واقعات کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب کشمیری ثقافت اور روایات کو فروغ دینے کے لیے ثقافتی پروگرام اور فیسٹیولز کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے۔
یوم یکجہتی کشمیر پر پاکستان اور آزادکشمیر میں عام تعطیل ہے۔
یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں برطانیہ کے مختلف شہروں میں بھی جلسوں اور ریلیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ برمنگھم میں انسانی زنجیر بناکر کشمیریوں کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا گیا اور جلسے میں مختلف جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
یورپی دارالحکومت برسلز میں وزیراعظم کی رہائش گاہ اور امریکی سفارتخانے کے سامنے مرکزی شاہراہ پر سخت سردی کے باوجود مظاہرین اکٹھےہوئے اور بھارتی ظلم وتشدد کے خلاف نعروں کے ذریعے سڑک پر آنے جانے والوں کو مقبوضہ وادی کے حالات کی طرف متوجہ کیا گیا۔
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر جرمنی کے دارالحکومت برلن میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور 'فرینڈز آف کشمیر' گروپ نے حقِ خودارادیت کے حصول کی صدا کو بلند کرکے پیغام دیا کہ جرمنی میں بسنے والے پاکستانیوں کے دل کشمیری عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔
پرتگال میں بھی کشمیریوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور لسبن میں عظیم الشان ریلی کا اہتمام کیا گیا۔
لسبن شہر کے مختلف حصوں کا دورہ کرنے کے بعد ریلی پرتگال پارلیمنٹ کے باہر جلسے کی شکل اختیار کرگئی، اس ریلی کی قیادت پاک پرتگال ایسوسی ایشن کے صدر مجبوب احمد نے کی جبکہ تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے خصوصی شرکت کی۔
مقررین نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کشمیریوں کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے تاکہ بھارت کے ظالمانہ چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جاسکے۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے موجودہ جنرل سیکریٹری اور سابق وزیراعظم پرتگال انٹونیو گوٹریز سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت پر زور ڈالا جائے کہ وہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو جلد از جلد بند کرے۔
مہمان خصوصی راجہ فہیم کیانی نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی افواج شکست کھا چکی ہیں اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور انٹرنیشنل میڈیا کے مقبوضہ کشمیر میں داخلے پر پاپندی نے بھارت کی نام نہاد جمہوریت کو بے نقاب کردیا ہے۔
کشمیر ریلی میں پرتگالی زبان میں کشمیر کے حق میں اور بھارت کے ظلم کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے۔