14 فروری ، 2018
مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری نثار نے کہا ہے کہ نواز شریف نے جی ٹی روڈ سے جانے کا فیصلہ صحافیوں کے ایک وفد سے ملاقات کے بعد کیا تھا۔
ترجمان چوہدری نثار کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ مری میں نواز شریف کی زیر قیادت ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت پارٹی کے 10 یا 11 اراکین موجود تھے۔
چوہدری نثار کے ترجمان کے مطابق ایک دو ارکان کے علاوہ پارٹی کی سینئر قیادت نے سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر نواز شریف کو بذریعہ موٹر وے لاہور جانے کا مشورہ دیا تھا۔ اجلاس میں یہ بھی طے پایا تھا کہ ہر انٹرچینج پر نواز شریف کا استقبال کیا جائے گا۔
ترجمان چوہدری نثار نے مزید کہا کہ مری کی میٹنگ کا فیصلہ ریکارڈ پر موجود ہے اور اگلے روز کے اخبارات میں بھی میٹنگ کا فیصلہ شائع ہوا تھا۔
سابق وزیر داخلہ کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ اس فیصلے میں تبدیلی کسی سیاستدان کے مشورے سے نہیں بلکہ مجیب الرحمان شامی کی زیر صدارت میڈیا کے ایک وفد کی پنجاب ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے بعد کی گئی۔
رہنما (ن) لیگ کے وضاحتی بیان میں مزید کہا گیا کہ اس مشورے کے بعد نواز شریف نے چوہدری نثار کو ٹیلی فون کر کے کہا کہ سیکیورٹی وجوہات کے باوجود وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو جی ٹی روڈ کے پروگرام پر قائل کریں۔
وضاحتی بیان میں بتایا گیا کہ چوہدری نثار نے شہباز شریف سے ملاقات کے بعد بھری محفل میں بتایا کہ شہباز شریف اس پروگرام پر آمادہ ہیں۔
چوہدری نثار نے کہا کہ جہاں تک نواز شریف کو جہاز پر لاہور جانے کا مشورہ دینے کا تعلق ہے تو اس کا نواز شریف سے ہی پوچھا جائے البتہ مری کے اجلاس میں کسی نے بھی اس قسم کی بات نہیں کی تھی۔