26 فروری ، 2018
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا، جسے سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو 28 فروری کو طلب کرلیا گیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر خزانہ کے خلاف ریفرنس کی سماعت کی۔
نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر عمران شفیق اور تفتیشی افسر نے ضمنی ریفرنس رجسٹرار آفس میں جمع کروایا، ضمنی ریفرنس اور اس سے متعلقہ دستاویزات دو ڈبوں میں احتساب عدالت پہنچائی گئیں۔
نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے احتساب عدالت کو بتایا کہ نیب نے 7 والیمز پر مشتمل ضمنی ریفرنس دائر کردیا ہے، جس میں 3 نئے ملزمان اور 24 نئے گواہان بھی شامل ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزمان کے اکاؤنٹس میں 4.06 ملین ڈالرز کی ٹرانزیکشنز ہوئیں، جو پاکستانی روپوں میں 48 کروڑ 28 لاکھ روپے بنتی ہے۔
نیب پراسیکیوٹر کے مطابق ملزمان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی ریفرنس کا حصہ ہیں۔
واضح رہے کہ 23 فروری کو ہونے والی گذشتہ سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، جو پیر (26 فروری) تک احتساب عدالت میں دائر کر دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ضمنی ریفرنس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد سمیت 3 افراد کو بھی شریک ملزم کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔
سعید احمد پر منی لانڈرنگ کے لیے جعلی دستاویزات پر بینک اکاؤنٹس کھلوانے کا الزام ہے۔
واضح رہے کہ سعید احمد نے 3 جولائی 2017 کو جے آئی ٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا، جو جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم 2 میں موجود ہے۔
ذرائع کے مطابق ضمنی ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسحاق ڈار نے شریک ملزمان کے ساتھ مل کر شریف خاندان کو ناجائز فائدہ پہنچایا۔
سپریم کورٹ کے 28 جولائی 2017 کے پاناما کیس فیصلے کی روشنی میں نیب نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا ہے۔
سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کے اہل خانہ کے 831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصر مدت میں 91 گنا بڑھے۔
گذشتہ برس 27 ستمبر کو احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار 7 مرتبہ احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوچکے ہیں۔
تاہم بعدازاں مسلسل غیر حاضری پر احتساب عدالت نے 11 دسمبر 2017 کو اسحاق ڈار کو اشتہاری ملزم قرار دے دیا تھا۔
سابق وزیرخزانہ اِن دنوں علاج کی غرض سے بیرون ملک مقیم ہیں۔