بلوچ قوم آج ثقافتی دن منارہی ہے


کوئٹہ: بلوچ قوم کی جانب سے ہر سال دو مارچ کو ثقافتی دن منایا جاتا ہے اور اس سلسلے میں کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں مختلف تقریبات سجائی گئی ہیں۔

بلوچستان کا تاریخی حوالے سے دنیا کے قدیم ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے، خاص طور پر سبی،بولان، لسبیلہ، قلات، خاران اور مکران کے علاقے تاریخی حوالے سے اہمیت کے حامل ہیں جہاں قدیم قلعوں اور مقبروں کے آثار موجود ہیں۔ 

ان میں تربت میں سسی پنو قلعہ، قلات میں میری کا قلعہ، پنجگور میں قدیم قبریں، بولان میں مہر گڑھ، لسبیلہ میں قدیم غار شامل ہیں جو کہ بلوچ ثقافت کے امین ہیں۔

فوٹو: بشکریہ شہاب عمر

بلوچ ثقافت منانے کی ابتداء پندرہویں صدی عیسوی میں بلوچستان کے تاریخی شہر سبی سے میر چاکر خان کے دور سے ہوئی جس کے بعد یہ دیگر علاقوں تک پھیل گئی۔

آج صدیوں بعد بھی بلوچ قوم اپنی تاریخ اور ثقافت کو زندہ رکھے ہوئے ہے، دنیا بھر میں آباد بلوچ قوم ہر سال دو مارچ کو اپنا ثقافتی دن جوش وخروش سے مناتی ہے۔

بلوچ ثقافت کے دن کے لئے خاص طور پر ثقافتی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے اور ان تقریبات میں ہر طرف بلوچ ثقافت کے خوبصورت اور منفرد رنگ دکھائی دیتے ہیں۔

فوٹو: بشکریہ شہاب عمر

ثقافتی تقریب میں بچے، بوڑھے جوان،مرد و خواتین بلوچی لباس زیب تن کئے اور خاص طور پر نوجوان سر پر مخصوص بلوچی پگڑی سجائے شرکت کرتے ہیں جبکہ ثقافتی اسٹال کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے ،جہاں بلوچ ثقافت سے متعلق اشیاء رکھی جاتی ہیں۔

یہ دن منانے کا مقصد بلوچ ثقافت کے خوبصورت رنگوں کو اجاگر کرنا ہوتا ہے، بلوچ ثقافت اور بلوچی ادب سے وابستہ دانشور ظفر بلوچ کے مطابق بلوچ ثقافت اپنے اندر کئی خوبصورت رنگ لئے ہوئے ہے، رسوم و رواج،بےمثال مہمان نوازی، بہادری اور بلوچ عوام کی اپنی سرزمین سے محبت بلوچ ثقافت کے یہ وہ خوبصورت رنگ ہیں جو آج پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔

فوٹو: بشکریہ شہاب عمر

ان کے مطابق خطے میں صدیوں سے آباد بلوچ قوم کی تاریخ قدیم اور خوبصورت ثقافتی رنگوں سے مالا مال ہے۔ 

ثقافت کی بات ہو تو بلوچ روایتی کھانے سجی، بلوچی موسی کے آلہ بنجو ، سروز، دمبورہ، دلفریب موسیقی علاقائی خوبصورت رقص دو چاپی، مرد اور خواتین کے مخصوص لباس ، بلوچی دستار، قدیم گھر،گدان،اور بلوچی زبان و ادب اور شاعری بھی بلوچی ثقافت کے رنگ ہیں۔

تاریخ دانوں کے مطابق قومی بقا کے لئے اپنی پہچان، زبان اور تاریخ یاد رکھنا ضروری ہوتا ہے، اسی طرح بلوچ قوم صدیوں بعد بھی اپنی تاریخی اہمیت کو زندہ رکھے ہوئے ہے اور ہر سال دو مارچ کو بلوچ ثقافت کا دن منا کر بلوچی قوم اپنی پہچان کے ساتھ امن، محبت، بھائی چارے اور یکجہتی کا پیغام بھی پھیلا رہی ہے۔

مزید خبریں :