پاکستان

سندھ پولیس کی شہدا کے لواحقین اور ملازمین کو مراعات فراہم کرنے کی منصوبہ بندی

فوٹو: فائل

کراچی: سندھ پولیس نے شہدا کے لواحقین، زخمیوں اور حاضر سروس اہلکاروں کی فلاح و بہبود کے لئے منصوبہ بندی کرلی۔

اے آئی جی ویلفیئر سندھ پولیس غلام اظفر مہیسر کے مطابق انسپکٹر جنرل سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کی جانب سے پولیس افسران، جوانوں، ان کے اہل و عیال، پولیس کے شہدا اور مرحومین کے لواحقین کی فلاح و بہبود کے لیے انتہائی سنجیدہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ 

اس سلسلے میں سندھ پولیس بینیولینٹ اور ویلفئیر فنڈ بورڈ کے انتظامی معاملات کو نئے مروجہ قوانین کے تحت کردیا گیا ہے، جس کے تحت پولیس کے شہداء، زخمیوں اور دیگر ملازمین کو انتہائی متاثر کن مراعات فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ 

غلام اظفر مہیسر کے مطابق شہدا اور مرحوم ملازمین کی بیواؤں اور لواحقین کو واجبات اے ٹی ایم کارڈز اور بینک اکاؤنٹس کے ذریعے دیئے جانے کی تیاری کر لی گئی ہے جب کہ مشکلات کے ازالے کے لیے موبائل فون ایپ بھی متعارف کرائی جا رہی ہے۔  

سندھ پولیس بینیولینٹ اور ویلفئیر فنڈ بورڈ کے چیئرمین آئی جی پولیس سندھ جبکہ نائب چیئرمین ایڈیشنل آئی جی پی سندھ ہوں گے جب کہ بورڈ کے ممبران میں اسپیشل برانچ، سی ٹی ڈی، پی آر اینڈ ڈی، ٹریفک اور کراچی کے ایڈیشنل آئی جیز،  ہیڈ کوارٹر اور فنانس کے ڈی آئی جیز ، محکمہ داخلہ سندھ، فنانس ڈپارٹمینٹ اور سندھ فنڈز مینیجمنٹ ہاؤس کے نمائندے، سی پی ایل سی چیف، اے آئی جی پی ویلفیئر اور آئی جی سندھ کی جانب سے نامزد کوئی بھی انسان دوست شخصیت ہوگی۔ 

بینیولینٹ اور ویلفئیر فنڈ کی منیجنگ کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے جس کے چیئرمین ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر جبکہ فنانس اور ویلفئیر کے اے آئی جی ممبر اور سیکریٹری ہوں گے۔ 

ہر پولیس رینج میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کے چیئرمین ڈی آئی جی رینج جبکہ ایس ایس پی ممبر اور ایس پی رینک کا افسر سکریٹری ہوگا۔ 

تمام متعلقہ پولیس رینج و یونٹ ویلفئیر فنڈ کی درخواستیں مذکورہ بالا کمیٹی کے توسط سے مینجمنٹ کمیٹی کو ارسال کریں گے۔ 

اے آئی جی ویلفیئر سندھ پولیس غلام اظفر مہیسر نے بتایا کہ ویلفئیر فنڈ میں تمام حاضر سروس پولیس افسران و ملازمین کی کم سے کم دو بیٹیوں کے لیے فی کس دس ہزار روپے اور شہید اہلکاروں کی دو بیٹیوں کے لیے فی کس پچاس ہزار روپے شادی گرانٹ مہیا کی جائے گی۔ 

تعلیمی امتحانات میں کم از کم 70 فیصد نمبر حاصل کرنے والے پولیس ملازمین کے بچوں کے لیے اسکالر شپ کا اعلان کیا گیا ہے۔ 

یہ وظیفہ انجینئرنگ، میڈیکل، مینجمنٹ سائنسز اور انفارمیشن کے مستحق طلبا و طالبات کے لیے ہوگا جو پبلک سیکٹر کی تمام یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلباء و طالبات پر  لاگو ہوگا۔ 

میٹرک اور انٹرمیڈیٹ بورڈ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے ملازمین کے بچوں کے لئے 5 لاکھ، دوسری پوزیشن کے لیے 3 لاکھ اور تیسری پوزیشن کے لئے 2 لاکھ روپے بطور انعام دئیے جائیں گے۔ 

طبی مالی اعانت، بیوہ الاؤنس اور دوران سروس وفات کی صورت میں تجہیز و تکفین کے اخراجات کی فوری ادائیگی شامل ہے۔ شہید پولیس اہلکاروں کے لیے 50 لاکھ روپے مالی معاوضہ یا مزید اضافی رقم حکومت سندھ کی جانب سے منظور شدہ ہوگی۔ 

شہید کے بچوں کے لئے دو ملازمتیں، ریٹائرمنٹ کی عمر تک تمام تنخواہ کی ادائیگی، حکومت سندھ کی جانب سے ایک عدد رہائشی پلاٹ، شہید کے بچوں کے لیے منتخب تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم کی فراہم کی سہولت شامل ہے۔ 

غلام اظفر مہیسر کے مطابق دوران سروس انتقال کرجانے والے پولیس افسران و اہلکاروں کے عہدے کے لحاظ سے 2 لاکھ سے دس لاکھ روپے معاوضہ متوفی کے ایک بچے کے لئے ملازمت قوانین کے مطابق پینشن اور بیوہ کو مراعات کی فراہمی شامل ہے۔ 

پولیس کے ریٹائرڈ ملازمین، شہدا یا مرحومین کے لواحقین کو واجبات کی وصولی کیلئے متعلقہ پولیس افسران  سے رابطے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ 

شہداء کی بیواؤں یا لواحقین کو  ماہانہ بنیادوں پر واجبات کی وصولی کا نظام بھی ادارہ کے کلرکس یا فائلز کی مرہون منت ہے، اس سلسلے میں غیرمعمولی شکایات اور کرپشن کی رپورٹس بھی آرہی ہیں۔ 

غلام اظفر مہیسر کے مطابق اس نظام کو اب کلرکس کی دسترس سے باہر کردیا گیا ہے، پولیس کے مرحوم ملازمین کی لگ بھگ 4700 بیواؤں کو فوری طور پر اے ٹی ایم کارڈز بنا کر دیے جا رہے ہیں۔ 

اب وہ پولیس ہیڈ آفس، ویلفیئر برانچز یا متعلقہ دفاتر کے چکر کاٹنے کی بجائے ہر پہلی تاریخ کو بینک جاکر اے ٹی ایم سے گزارا الاؤنس کی رقم نکلوا سکیں گی۔ 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اب گزارا الاؤنس میں بھی لگ بھگ 80 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کے شہداء کو واجبات کی ادائیگی بھی اب چیکس یا کیش کی شکل میں نہیں بلکہ ان کے بینک اکاؤنٹس میں آن لائن کر دی جائے گی۔

 انہوں نے بتایا کہ اس تمام نظام کی مانیٹرنگ کے لیے موبائل فون ایپ ڈیزائن کر لی گئی ہے، متاثرہ شخص اپنے موبائل فون پر ایپ میں اپنی شکایت درج کراسکے گا۔ 

اے آئی جی ویلفیئر سندھ پولیس غلام اظفر مہیسر نے بتایا کہ پولیس ہیڈ آفس میں شہدا اور مرحوم ملازمین کے لواحقین کی سہولت کے لئے ون ونڈو آپریشن کے تحت خصوصی استقبالیہ تیار کیا جارہا ہے جہاں لواحقین کو ان کے شہید کے بارے میں مکمل بریفنگ دی جاسکے گی اور ان کی مشکلات کا ازالہ کیا جاسکے گا۔

 انہوں نے بتایا کہ سندھ پولیس میں پہلی بار "ویلفیئر مراعات برائے پولیس اہلکاروں ملازمین" کے نام سے ایک کتابچہ بھی شائع کردیا گیا ہے جو لواحقین کو پہنچا دیا جائے گا اور اس کتابچے میں لواحقین کو حاصل تمام حقوق، مراعات اور سہولیات کی تفصیلات درج کی گئی ہیں۔

سندھ پولیس کے کتابچے کا عکس


مزید خبریں :