05 مارچ ، 2018
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پرائیوٹ اسکولز کی فیسوں میں اضافے کے خلاف درخواستوں کا فیصلہ سناتے ہوئے فیس میں اضافہ غیر قانونی قرار دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے گزشتہ سال 28 اگست کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے 29 جون 2017 کو جاری کردہ گزٹ نوٹی فکیشن بھی جمع کروایا تھا۔
فیسوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواستوں میں کہا گیا تھا اسکول انتظامیہ فیس کے واؤچر فراہم نہیں کر رہی، واؤچرز نہ ملنے پر فیس کی ادائیگی کیسے کریں۔ والدین کا مؤقف تھا کہ اسکول انتظامیہ پرانی فیسوں پر لیٹ فیس چارجز وصول کرنا چاہتی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے پیر کے روز درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے سندھ حکومت کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے اسکول انتظامیہ کو فیس میں اضافے اور لیٹ فیس چارجز وصولی سے بھی روک دیا۔ عدالتی حکم نامے کے مطابق اسکول فیس میں حالیہ اضافہ غیر قانونی ہے۔ عدالت نے حکومت کو فیسوں سے متعلق قوانین دوبارہ جائزہ لے کر قوانین بنانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے اسکولز انتظامیہ کو ہدایت دی کہ فیسوں میں اضافے سے متعلق کمیٹی تشکیل دیں اور اس کمیٹی میں والدین کو سنا جائے۔ والدین کے اعتراضات سنے جائیں، اگر والدین کے اعتراضات مسترد کیے جاتے ہیں تو ان کی وجوہات بھی بتائی جائیں۔ عدالت نے اسکول انتظامیہ کو اضافی فیس کی وصولی سے بھی روک دیا۔
عدالتی فیصلے میں مرحوم وکیل عاصمہ جہانگیر کی گراں قدر خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان کے خلا کو پر نہیں کیا جا سکتا۔ عاصمہ جہانگیر کی آئین و قانون کے لیئے خدمت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔