کھیل

پی ایس ایل فائنل کیلئے آنے والے شائقین کے سروں پر چھت نہیں ہوگی


کراچی کے رہنے والوں کے لیے بڑی خبر یہ ہے کہ ان کے شہر میں بین الاقوامی کرکٹ کی رونقیں ’پاکستان سپر لیگ‘ فائنل کی میزبانی کے ساتھ واپس آرہی ہیں۔

41 ٹیسٹ، 46 ون ڈے اور ایک ٹی 20 اںٹرنیشنل میچ کی میزبانی کرنے والے نیشنل اسٹیڈیم میں 25 مارچ کو فائنل منعقد ہوگا تاہم اسٹیڈیم میں اب بھی تزئین و آرائش کا کام چل رہا ہے۔

چئیرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے نیشنل اسٹیڈیم کے تعمیراتی منصوبے کی منظوری دی ہے۔

اس حوالے سے نیسپاک کے پروجیکٹ ہیڈ اسلم بھٹو کہتے ہیں کہ منصوبے کی لاگت بڑھ بھی سکتی ہے جبکہ نیسپاک کے آرکیٹکٹ ہیڈ رضوان حنیف کا کہنا ہے کہ نیشنل اسٹیڈیم منصوبے کے لیے ہمیں 15ماہ کا وقت درکار تھا،جس میں سے “ پی ایس ایل “ فائنل سے پہلے انہیں محض 3 ماہ ہی دیئے گئے البتہ ان کی ٹیم نے 40 فیصد کام مکمل کر لیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ فائنل میچ کے دوران نیشنل اسٹیڈیم کی مرکزی عمارت میں واقع وی آئی پی بکس جسے چیئرمین بکس بھی کہا جاتا ہے، بند رہے گا۔

رضوان حنیف کہتے ہیں کہ ڈریسنگ روم کے اوپر واقع چیئرمین بکس کی چھت اپنا وقت پورا کر چکی ہے تاہم انہوں نے اس خدشے کو مسترد کیا کہ چئیر مین بکس کی چھت استعمال کرنے سے گر سکتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حفاظتی اقدام کے طور پر چئیرمین بکس بند رکھنے کا فیصلہ ہوا ہے، نیشنل اسٹیڈیم کی چھتوں کے لیے جرمنی سے خاص طور پر ’ٹیفرون فیبرک‘ منگوایا گیا ہے لیکن وقت کی کمی کے سبب ’پی ایس ایل‘ فائنل تک یہ چھتیں لگ نہیں سکتیں۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ نیشنل اسٹیڈیم بناء چھت کے فائنل میچ کی میزبانی کرے گا البتہ اسٹیڈیم کے ’وی آئی پی‘ بکس کے لیے فرانس سے منگوائی گئی لفٹیں لگائی جا چکی ہیں جس کے لیے چیئرمین پی سی بی نے خاص ہدایت جاری کی تھیں۔

’پی ایس ایل‘ فائنل میں عوام اسٹیڈیم میں اپنی گاڑیاں پارک نہیں کر سکیں گے، ماضی میں نیشنل اسٹیڈیم میں گاڑیاں پارک ہوتیں تھیں تاہم اس بار عوام اسٹیڈیم خصوصی طور پر چلائی جانے والی ’شٹل‘ سروس کے ذریعے آئیں گے۔

مزید خبریں :