07 مارچ ، 2018
آئی ایم ایف نے پاکستان کے بجٹ اور بیرونی خسارے کو معیشت کے لیے درپیش بڑا چیلنج قرار دیا ہے۔
واشنگٹن میں آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ اور پاکستانی وفد کے درمیان پوسٹ پروگرام مذاکرات ہوئے جس میں عالمی مالیاتی ادارے کے بورڈ نے شرح تبادلہ میں ایڈجسٹمنٹ کو خوش آئند قرار دیا۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے مطابق قلیل مدت میں پاکستانی معیشت کے لئے ترقی کرنے کا ماحول موافق ہے، بجلی کی بہتر ترسیل، سی پیک سرمایہ کاری، زرعی شعبے کی بحالی اور خرچ کرنے کا رجحان معاشی نمو کی بہتری کی وجہ ہے۔
آئی ایم ایف نے شرح تبادلہ میں ایڈجسمنٹ کو آئی ایم ایف بورڈ نے خوش آئندہ قرار دیا، شرح تبادلہ میں لچک بیرونی خسارہ کم کرنے اور مسابقت بڑھانے میں مدد فراہم کرے گا۔
ایگزیکیٹو بورڈ کے مطابق پاکستان کا بجٹ اور بیرونی خسارہ معیشت کو درپیش بڑے چیلنجز ہیں، زرمبادلہ ذخائر میں کمی اور مالی خسارہ وسط مدت میں معیشت کو درپیش بڑے خدشات ہیں۔
بورڈ کے مطابق گئے برس کی مالی بے قاعدگیاں، مانیٹری پالیسی اور سی پیک درآمدت اس خرابی کی بڑی وجہوہات ہیں جو وسط مدت میں معیشت کے لئے بڑے خدشات ہیں۔
بورڈ نے تجویز کیا ہےکہ اتھارٹیز کو پالیسیوں پر دوبارہ توجہ دینا ہوگی۔ آئی ایم ایف بورڈ نے آمدنی بڑھا کر جاری خسارے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو قابو کیا جانا تجویز کیا ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے کے بورڈ کے مطابق پاکستان میں معاشی نمو 5.6 فیصد اور مہنگائی قابو میں رہے گی۔