08 مارچ ، 2018
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سینیٹ کے چیئرمین کے لیے اپنے 13 سینیٹرز وزیراعلیٰ بلوچستان کی جھولی میں ڈال دیے۔
اسلام آباد میں وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سینیٹ چیئرمین شپ پر پیپلز پارٹی کے ساتھ جانا مشکل ہے۔
عمران خان نے کہا کہ سینیٹ کے چیئرمین کے لیے تحریک انصاف کے 13 سینیٹرز بلوچستان سے منتخب 8 آزاد سینیٹرز کا ساتھ دیں گے اور یہ 21 سینیٹرز پیپلز پارٹی کے ساتھ کسی بھی طرح کی بات چیت کے لیے آزاد ہیں۔
تحریک انصاف کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری بیان کے مطابق تحریک انصاف کا سینٹ میں ووٹ حقوق بلوچستان کے نام ہوگا۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ عمران خان کے مطابق سینیٹ کا چئیرمین صوبہ بلوچستان سے آنا چاہئے اور ہم بلوچ عوام کے ساتھ ہیں۔
عمران خان نے وزارت اعلیٰ سنبھالنے اور مسلم لیگ ن میں بغاوت پر بھی عبدالقدوس بزنجو کو مبارک باد بھی دی۔
قبل ازیں پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ مسلم لیگ (ن) کا چیئرمین سینیٹ نہ بنے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات کا طریقہ کار ہارس ٹریڈنگ کا موقع دیتا ہے اور ہم سب کو پتہ ہے کہ ووٹ بکتے ہیں، سیکرٹ بیلٹ موقع دیتا ہے کہ پیسہ بھی بنائیں اور پکڑے بھی نہ جائیں۔
عمران خان نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں اپنا ضمیر بیچنے والوں سے متعلق سوشل میڈیا میں کسی کا نام آنے پر کارروائی نہیں کی جاسکتی، اگر کسی کے پاس شواہد ہیں تو پیش کیے جائیں تاہم ہم اپنی جماعت میں انکوائری کرا رہے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سینیٹرز کو خریدنے کے لئے 4 کروڑ سے زائد پیسے دیے گئے اور جن لوگوں نے اپنے ضمیر کا سودا کیا انہوں نے اپنا کردار دکھایا۔
عمران خان نے کہا کہ وہ لوگ جو ضمیر کے مطابق نہیں بکے، ہمیں ایسے لوگ چاہیں اور آئندہ انتخابات میں ہم ایسے لوگوں کو ووٹ دیں گے۔