14 مارچ ، 2018
بین الاقوامی شہروں میں شامل ہونے کے باوجود کراچی میں مشہور شہروں والی کوئی بات نہیں، لیکن اب امید ہے کہ اس شہر کا نقشہ بدل جائے کیونکہ عالمی بینک نے سندھ حکومت کی درخواست پر پاکستان ویژن 2025 کے تحت 'کراچی نیبر ہڈ امپرومنٹ پراجیکٹ' شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر ایک ارب 40 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔
اس پراجیکٹ کا مقصد شہری زندگی کو بہتر بنانا ہے، جس کے تحت صدر ٹاؤن، ملیر اور کورنگی میں تعلیم، ماحولیات، ٹریفک کے نظام اور انتظامی بہتری کے لیے 3 مرحلوں پر مشتمل ترقیاتی پروجیکٹ پر کام ہوگا۔
پروجیکٹ کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا مرحلے میں تعلیمی اداروں کے اطراف صحت مند اور صاف ستھرا ماحول مہیا کرنا، عوامی مقامات کو عالمی معیار کے مطابق بنانا اور ٹریفک کی روانی کو بہتر کرنا شامل ہے۔
دوسرے مرحلے میں انتظامی امور کی بہتری پر کام ہوگا جبکہ تیسرا مرحلہ عملدرآمد اور تکنیکی مدد سے متعلق ہے۔
ایجوکیشنل اور کلچرل زون صدر ڈاؤن ٹاؤن ایریا منصوبے کے تحت صدر، ایمپریس مارکیٹ، برنس روڈ، دین محمد وفائی روڈ، پاکستان چوک، ڈی جے کالج اور ملحقہ علاقوں میں عمارتوں کی تاریخی حیثیت کو بحال کیا جائے گا۔
شاہراہ کمال اتاترک پر ایس ایم لاء کالج، ایس ایم آرٹس کالج اور سندھ سیکریٹریٹ کے قریب کے علاقے کو تفریحی مقام کے طور پر بنایا جائے گا جہاں انڈر گراؤنڈ گاڑیوں کے لیے 400 اور 600 موٹر سائیکلوں کی دو منزلہ پارکنگ تعمیر کی جائے گی۔ اس علاقے میں صرف پیدل چلا جاسکے گا۔ منصوبے کو مکمل طور پر کلوز سرکٹ کیمروں کی مدد سے مانیٹر کیا جائے گا۔
10 ماہ میں مکمل ہونے والے اس منصوبے کا افتتاح وزیراعلیٰ سندھ 12 مارچ، 2018 کو کرچکے ہیں اور پہلے مرحلے میں سندھ سیکریٹریٹ اور اطراف میں کام کا آغاز ہوچکا ہے۔