17 مارچ ، 2018
واشنگٹن: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے واشنگٹن میں امریکی نائب صدر مائیک پینس سے ملاقات کی جو تقریباً 40 منٹ تک جاری رہی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور امریکی نائب صدر کی ملاقات میں پاک امریکا تعلقات اور افغانستان سمیت خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کی ملاقات امریکی نائب صدر کی رہائش گاہ پر ہوئی اور ملاقات میں وزیراعظم نے دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی کامیابیوں اور قربانیوں کا تذکرہ کیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں افغان امن عمل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایک روزہ دورے پر واشنگٹن میں موجود ہیں جہاں انہوں نے مقامی ہوٹل میں رکن کانگریس ٹیڈیو سے بھی ملاقات کی تھی جو تقریباً 45 منٹ تک جاری رہی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے یہ دورہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب رواں برس یکم جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان مخالف ٹوئیٹ کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم جنوری کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران پاکستان کو 33 ملین ڈالر امداد دے کر حماقت کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔
بعدازاں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نورٹ کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ اور دیگر افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک معاونت معطل رہے گی۔
دوسری جانب پاکستان نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، لیکن امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔