20 مارچ ، 2018
کراچی: انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 4 روپے 93 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 115 روپے 50 پیسے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر 4 فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی جاچکی ہے جس کے بعد ڈالر کی قیمت 110 روپے سے تجاوز کر کے 115 روپے 50 پیسے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے بیرونی قرض بڑھ گیا ہے اور 8 ہزار ایک سو ارب سے تجاوز کر گیا ہے۔
معاشی تجزیہ کار اسد رضوی کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر دباؤ کا شکار ہیں اور بیرونی قرض اور دیگر ادائیگوں پر ہفتہ وار 20 سے 25 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کرنی پڑ رہی ہے۔
معاشی تجزیہ کار مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ ڈالر کی اونچی اڑان کے بعد مہنگائی کا دور شروع ہوگا، گاڑیاں اور دیگر چیزیں مہنگی ہوں گی۔
تجزیہ کار محمد سہیل کے مطابق ڈالر کی قدر میں اضافے سے لوکل انڈسٹری کو سپورٹ ملے گی تاہم اس سے پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔