Time 03 اپریل ، 2018
دنیا

افغانستان میں مدرسے پر بمباری سے 59 افراد جاں بحق، اقوام متحدہ نے تحقیقات شروع کردیں

گذشتہ روز قندوز کے ایک مدرسے پر بمباری سے بچون سمیت 59 افراد جاں بحق ہوگئے تھے—۔فائل فوٹو

کابل: اقوام متحدہ نے افغانستان میں مدرسے پر فضائی حملے کے نتیجے میں بچوں سمیت عام شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کردیں۔

غیرملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغان صوبے قندوز میں مدرسے پر بمباری کے نتیجے میں عام شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے معاون مشن کا اپنے مختصر بیان میں کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی ٹیم حقائق جاننے کے لئے متاثرہ علاقے میں موجود ہے، تمام فریقین کو عام شہریوں کو مسلح تصادم سے دور رکھنا نہیں بھولنا چاہیے۔

دوسری جانب گزشتہ روز مدرسے پر افغان فضائیہ کی بمباری کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے کمسن بچوں کو اجتماعی قبروں میں سپرد خاک کردیا گیا جب کہ زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ طالبان کے زیر کنٹرول صوبہ قندوز کے ایک مدرسہ میں گزشتہ روز دستار بندی کی تقریب جاری تھی کہ افغان ایئرفورس کے ہیلی کاپٹر نے مدرسے پر بمباری کردی جس کے نتیجے میں کمسن بچوں سمیت کم از کم 59 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

وزارت دفاع کے ترجمان محمد ردمنیش کا فضائی کارروائی کے حوالے سے کہنا تھا کہ کارروائی میں طالبان کے 20 کارندے مارے گئے جن میں علاقے کا کمانڈر بھی شامل ہے جب کہ انہوں نے عام شہریوں کی ہلاکت کی تردید بھی کی تھی۔

مزید خبریں :