تتلی کے پروں سے مصوری کا کمال


مصوری میں رنگ، دھاگے، موتی پتھر تو سب ہی استعمال ہوتے ہیں لیکن چین کی ایک طالبہ اپنے اس فن میں تتلیوں کے پروں کو استعمال کرتی ہے جو حیران کن  ہے۔

چین کے شہر فوجان میں کوانزو نارمل یونیورسٹی کی لی زینگ نامی طالبہ علم و فن کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں اور وہ فائنل ایئر میں موجود ہیں۔

لی زینگ کو فائنل ایئر کا پراجیکٹ دیا گیا کہ جس میں انہیں اپنی مہارت سے کسی پرانے فن کو نئے طرز سے پیش کرکے دکھانے کا کہا گیا یعنی ’ریبرتھ‘ تھیم دی گئی۔

لی زینگ پہلے تو سوچ میں پڑ گئی کہ آخر وہ اپنے پروجیکٹ کے لیے کونسی تھیم کا انتخاب کریں لیکن کچھ تحقیق کے بعد ان کے دماغ میں فنکار وین گوگ کی مصوری کا آئیڈیا آیا جو تتلی کے پروں سے فنکاری کرتے ہیں۔

تتلیوں کے پر سے فنکاری کرنے والی لی زینگ نامی فنکارہ—. ویڈیو اسکرین گریب

طالبہ نے یہ بھی سوچا کہ اکثر ثقافتی فنکاری میں کیڑے وغیرہ کو بطور علامت استعمال کیا جاتا ہے تو کیوں نا وہ بھی تتلی کے پر سے کچھ نیا کریں۔

انہوں نے تتلی کے پروں سے شاندار رنگا رنگ مصوری کا مظاہرہ تو کیا لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ اس کے لیے انہوں نے متعدد زندہ تتلیوں کی پہلے جان لی۔

لی زینگ نے 500سے زائد تتلیوں کے پر سے وین گوگ کی مصوری کو نئے طرز سے پیش کیا جس نے سب کو متاثر کیا لیکن اس کے ساتھ انہیں تنقید کا سامنا بھی ہے۔

کچھ افراد کا کہنا ہے کہ یہ ایک غلط اقدام ہے اور زندہ تتلیوں کی جان لے کر فنکاری کرنا انتہائی برا فعل ہے ۔

جب کہ لی زینگ کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی فنکاری پر کوئی ندامت نہیں ہے کیونکہ ’ریبرتھ‘ تھیم اس سے اچھی نہیں ہوسکتی تھی۔

مزید خبریں :