08 اپریل ، 2018
لاہور: چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو فراہمی انصاف میں تاخیر کا نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس پاکستان مختلف کیسز کی سماعت کے لئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری پہنچے تو اس موقع پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لواحقین نے چیف جسٹس سے انصاف میں تاخیر کا ازخود نوٹس لینے کی اپیل کی۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہید خاتون کی بیٹی بسمہ نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے ملاقات بھی کی۔
بسمہ کا کہنا تھا کہ 4 سال گزر گئے لیکن اب تک انصاف نہیں ملا جس پر چیف جسٹس نے انہیں یقین دلایا کہ انصاف ملے گا، میرے ہوتے ہوئے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے پنجاب حکومت سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لواحقین کو انصاف میں تاخیر کی وجوہات اور تفصیلات طلب کرلیں اور کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب انصاف میں تاخیر کی وجوہات اور تفصیلات پیش کریں۔
یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے آپریشن کیا گیا۔
پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق ہوئے جن میں خواتین بھی شامل تھیں جب کہ پولیس کی فائرنگ سے درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنائی گئی جس کی رپورٹ بھی منظرعام پر آچکی ہے۔