اب زخموں کا علاج چینی سے بھی ممکن!

زخم بھرنے کے لیے اینٹی بائیوٹک کی جگہ چینی کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے—.فائل فوٹو

جسم پر خراش یا زخم ہونے کی صورت میں اینٹی بائیوٹک کی مدد لی جاتی ہے لیکن ایک نئی طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ زخم بھرنے کے لیے اینٹی بائیوٹک کی جگہ چینی کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

زمبابوے سے تعلق رکھنے والے محقق موسیس موراندو کے مطابق چینی سے جسم پر لگے زخم یا خراش کا علاج کیا جاسکتا ہے۔

موسیس موراندو اپنے بچپن میں والد کو کسی بھی زخم پر کوئی دوا لگانے کے بجائے چینی لگاتے ہوئے دیکھتے تھے جس سے وہ ایسے متاثر ہوئے کہ بڑے ہوکر اسی پر تحقیق شروع کردی۔

وہ اکثر ایسے تجربات کرتے تھے جس میں چینی کا استعمال کیا جاتا تھا اور پھر ایک دن انہوں نے غور کیا کہ کسی بھی چوٹ پر چینی لگانے سے اس کا زخم تیزی سے بھر جاتا ہے۔

بی بی سی فیوچر کی رپورٹ کے مطابق موسیس موراندو 1997 میں برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سسٹم میں نرسنگ کا کام کرنے پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ طبی میدان میں چینی سے کوئی افادیت حاصل نہیں کی جارہی جب کہ اسے بطور دوا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

دائیں جانب موراندو کے مریض ہیں جب کہ بائیں طرف وہ خود ہیں—.فوٹو بشکریہ سی این اے

ایک دن ایک مریض، جس کے گھٹنے پر چوٹ لگی تھی، ان کے پاس بھیجا گیا اور انہوں نے زخم پر پٹی کرتے ہوئے اس پر چینی ڈالی جس سے وہ دو ہفتوں میں ٹھیک ہوگیا۔

تحقیق کے مطابق زخم کی پٹی کو اگر گیلا رکھا جائے تو جلدی ٹھیک ہوتا ہے اور چونکہ چینی کے ذرات پٹی پر پگھلتے ہیں، لہذا زخم کی پٹی گیلی رہتی ہے۔

موسیس موراندو کے اس تجربے پر یونیورسٹی آف وولور ہیمپٹن سے منسلک ان کے سینئر استاد نے تحقیق کی اور چینی کی خصوصیات پر غور کیا۔

اور واقعی موراندو کی بات درست ثابت ہوئی، بعدازاں ان کے کام کی لگن کو دیکھتے ہوئے انہیں جرنل آف ونڈ کیئر کی جانب سے رواں برس اعزاز سے بھی نوازا گیا۔

موراندو کا کہنا ہے کہ کسی بھی زخم پر مرہم پٹی کرنے کے بعد اس پر چینی چھڑک دی جائے تو اس کے ذرات زخم کے جراثیم کا خاتمہ کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

اس حوالے سے مزید تحقیق جاری ہے کہ آیا یہ طریقہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی مفید ثابت ہوگا یا نہیں۔

مزید خبریں :