12 اپریل ، 2018
لاہور میں پنجاب حکومت اور مذہبی جماعت کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد تنظیم کے کارکنوں نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کردیں جبکہ لاہور کی ضلعی انتظامیہ نےاحتجاج کے باعث میٹرو بس سروس بھی بند کردی ہے ۔
اس مذہبی تنظیم کے کارکن راولپنڈی، لاہور، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، منڈی بہاء الدین اور پشاور میں احتجاج کررہے ہیں۔
لاہورمیں مذہبی جماعت کامرکزی دھرنا داتا دربارکے باہر جاری ہے، مذہبی جماعت کے رہنماؤں نے مطالبات کی منظوری کے لے حکومت کو 12 اپریل کی شام تک کی ڈیڈ لائن دی تھی جس کے پورے ہونے سے قبل حکومت اورمظاہرین کےدرمیان مذاکرات ہوئے جو ناکام ہوگئے۔
مذاکرات ناکام ہونے کے بعد مذہبی جماعت کے رہنماؤں کی کال پر کارکنوں نے لاہور میں بابو صابو، شاہدرہ چوک، چونگی امرسدھو، ٹھوکر نیاز بیگ، چوہنگ ملتان روڈ، دروغہ والاچوک پر احتجاج شروع کردیا جس سےٹریفک بلاک ہوگئی۔
احتجاج کے باعث لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے میٹروبس سروس بھی بند کردی ہے۔
موٹروے کے فیض پور انٹرچینج سمیت شیخوپورہ اوردیگر شہروں میں بھی احتجاج کیا جارہا ہے، احتجاج کے باعث سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں اور کئی مقامات پر ایمبولینس بھی ٹریفک جام میں پھنس گئیں۔
موٹروے پولیس کے مطابق قومی شاہراہ پکامیل،موہلنوال ،جمبر، پتوکی ،ساہیوال اورچیچہ وطنی میں احتجاج کے باعث بند ہے جس کے باعث گاڑیوں کو متبادل راستوں سے گزرا جارہا ہے۔
مذہبی جماعت کے کارکنوں نے راولپنڈی کی مری روڈ ، گوجر خان اور ٹیکسلا میں بھی دھرنا دیا ہوا ہے جس سے ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا ہے۔
راولپنڈی میں مذہبی جماعت کے کارکن اچانک سڑکوں پر نکل آئے اور ڈنڈوں سے لیس کارکنوں نے لیاقت باغ چوک پر دھرنا دے کر مری روڈ ٹریفک کے لیے بند کردی اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔
ذرائع کے مطابق اس بات کے انتظامات کیے جارہے ہیں کہ مذہبی جماعت کے کارکن کسی صورت اسلام آباد میں داخل نہ ہوسکیں جبکہ پولیس کے ساتھ رینجرز کو بھی اسلام آباد کے داخلی راستوں کے قریب الرٹ کر دیا گیا ہے۔