16 اپریل ، 2018
لاہور: پنجاب کی 56 پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے کیس میں نیب لاہور کو 39 کمپنیوں کا ریکارڈ فراہم کر دیا گیا ہے جبکہ 17 کمپنیوں کا ریکارڈ تاحال جمع نہیں کرایا گیا۔
ترجمان نیب لاہور کے مطابق سپریم کورٹ کےاحکامات پر ڈی جی نیب لاہور اپنی ٹیم کے ہمراہ رات 10 بجے تک ریکارڈ وصولی کے لیے انتظار کرتے رہے، لیکن پنجاب کی 56 کمپنیوں میں سے 17نے کوئی ریکارڈ جمع نہیں کرایا۔
ترجمان کے مطابق ریکارڈ جمع نہ کرانے والی کمپنیوں میں پنجاب سلور لینڈ بائیوٹیکنالوجی کمپنی، پنجاب ورکنگ ویمن انڈومنٹ فنڈ، ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹرینگ اتھارٹی سمیت دیگر کمپنیاں شامل ہیں۔
نیب لاہور کے مطابق تمام 56کمپنیوں کے ریکارڈ کی فراہمی کے لیے متعدد مرتبہ ہر فورم سے رابطہ کیا جاچکا ہے، لیکن سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود رات 10 بجے تک مکمل کمپنیوں کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔
نیب کے مطابق پی ایل ڈی سی، قائداعظم سولر پاور کمپنی اور لاہور نالج پارک سمیت دیگر 39 کمپنیوں نے ریکارڈ جمع کرا دیا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ریکارڈ کی اسکروٹنی کے لیے نیب افسران سرگرم عمل ہیں، جس کی بعد میں تفصیل طلب کی جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس نومبر میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پنجاب میں کام کرنے والی 56 پبلک لمیٹڈ کمپنیوں میں مبینہ بدعنوانی، وسائل کے بے دریغ استعمال، قواعد و ضوابط کے خلاف من پسند اور میرٹ پر پورا نہ اترنے والے افراد کی بھرتیوں، ٹینڈرنگ میں بے قاعدگیوں، غیر شفافیت، مختلف پراجیکٹس بروقت تکمیل تک نہ پہنچانے ، پرفارمنس اور ریگولر آڈٹ نہ کرانے کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو کمپنیوں کے معاملات کی انکوائری کرنے کا حکم دیا تھا۔