18 اپریل ، 2018
کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے سیکڑوں بسوں کے وعدے کے بعد میگا سٹی میں صرف 10 بسیں چلا دیں۔
سندھ حکومت نے برسوں کے انتظار کے بعد ملک کے سب سے بڑے شہر کے لاکھوں مسافروں کے لیے صرف 10 بسوں پر مشتمل پیپلز بس سروس کا آغاز کردیا۔
صوبائی حکومت نے 610 بسوں کا اعلان کیا تھا لیکن 10 بسیں چلاکر شہریوں کو مزید بسیں لانے کا دلاسہ دے دیا۔
صوبائی وزیر بلدیات و ٹرانسپورٹ ناصر حسین شاہ نے بس سروس کا آغاز کیا۔
حکومت سندھ کی جانب سے نجی بس کمپنی (ڈائیوو) کے اشتراک سے شہری داؤد چورنگی، قائدآباد سے ٹاور تک 20 سے 40 روپے کرائے میں ایئر کنڈیشنڈ پیپلز بس سروس میں سفر کرسکتے ہیں۔
ابتدائی طور پیپلز بس سروس کے تحت چلنے والی 10 بسوں کو سڑکوں پر لایا گیا ہے جو کہ صبح 7 بجے سے رات 10 بجے تک چلیں گی۔
ہر بس 30 نشستوں پر مشتمل ہے تاہم رش کے اوقات میں شہری کھڑے ہو کر سفر کرسکتے ہیں۔
خواتین کمپارٹمنٹ کے لیے اگلا دروازہ مخصوص ہے جبکہ مرد حضرات کے لیے دوسرا دروازہ ہے۔
ڈیزل پر چلنے والی ان بسوں کا اسٹاف ڈرائیور اور کنڈکٹر پر مشتمل ہے جو مخصوص نیلے رنگ کے یونیفارم میں ملبوس ہوں گے۔
بس میں سفر کرنے والے شہریوں نے حکومتی اقدام پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ شہر کی آبادی کے لحاظ پیپلز بسوں کی تعداد اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے اور ان بسوں کی تعداد میں فوری اضافہ وقت کی ضرورت ہے۔