20 اپریل ، 2018
شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں اور پولیٹکل انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد اسلام آباد میں جاری دھرنا ختم کر دیا گیا۔
مذاکرات میں پیش رفت شمالی وزیرستان کے وفد کی ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور سے ملاقات کے دوران ہوئی۔
شمالی وزیرستان کے تاجروں اور دکانداروں نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور سے 4 گھنٹے طویل ملاقات کی جس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے ان کے نقصانات کے ازالے کی یقین دہانی کرائی۔
مذاکرات میں طے پایا کہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے شمالی وزیرستان میں بھی ملاقات ہوگی اور شمالی وزیرستان کے لوگوں کو بہتر سہولیات زندگی میسر کرنے کے لیے تمام کوششیں کی جائیں گی۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ فاٹا کے بہادر عوام نے بہت قربانیوں کے بعد امن و استحکام حاصل کیا ہے اور فاٹا کو قومی دھارے میں لانا ملک کو خوشحالی اور طاقتور بنانے کی بنیاد ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ریاست اور سیکیورٹی فورسز متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے پر عزم ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آپریشن کے بعد ہمیں علاقے کو کلیئر کرنے کا چیلنج درپیش ہے، یہ ہمارا گھر ہے اور ہم مل کر زندگی کو معمول پر لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وقت دشمن قوتوں سے باخبر رہنے کا ہے جو عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں لیکن دشمن قوتیں اپنی کوشش میں کامیاب نہیں ہوں گی۔
متاثرہ تاجروں کے نمائندہ وفد اور پولیٹیکل انتظامیہ کے درمیان معاہدے کو تحریری شکل دی گئی جس پر فریقین نے دستخط کیے ہیں۔
نمائندہ وفد اور پولیٹکل انتظامیہ میں ہونے والے معاہدے کے تحت 22 اپریل کو جی او سی شمالی وزیرستان اور پولیٹکل ایجنٹ کی ڈی جی آئی ایس پی آر کے روبرو ملاقات ہو گی۔
ملاقات میں دکانداروں کے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
پولیٹیکل انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد شمالی وزیرستان کےتاجر رہ نما محمد شفیق نے مذاکرات کی کامیابی کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔