09 مئی ، 2018
پاکستان کرکٹ بورڈ نے رمضان ٹورنامنٹس کیلئے اپنی پالیسی کو مزید کو سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے منتظمین کو خدشہ ہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر میں رمضان کرکٹ ٹورنامنٹ کھٹائی میں پڑ سکتے ہیں۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ رمضان شروع ہونے میں اب دو ہفتے سے کم وقت رہ گیا ہے لیکن ٹورنامنٹس کے لیے این او سی جاری نہیں کئے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ منتظمین نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین نجم سیٹھی سے رابطہ کیا ہے اور منتظمین کو بتایا جارہا ہے کہ نئی پالیسی کے بارے میں بورڈ آف گورنرز سے منظوری لی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کے کئی واقعات کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی پالیسی کو مزید سخت کررہا ہے، خاص طور پر ٹورنامنٹ کے منتظمین سے کہا جائے گا کہ وہ اینٹی کرپشن اقدامات سخت کریں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ نے بھی کچھ اسپانسرز کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں جس کے بعد پی سی بی نے اسپانسرز کے حوالے سے بھی کچھ نئے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کراچی میں ہر سال دو درجن کے لگ بھگ چھوٹے بڑے رمضان ٹورنامنٹ ہوتے ہیں۔ ان ٹورنامنٹ کے لیے چند سال پہلے جو پالیسی آئی تھی اس میں بھی ترمیم کی جار ہی ہے۔
پی سی بی کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ لیگز کے لیے مربوط پالیسی بناکر کھیل کو کرپشن سے پاک کیا جائے گا۔ ہر آرگنائزر کو پابند کیا جائے گا کہ اس کے ٹورنامنٹ میں گڑ بڑ نہ ہو اور وہ ایسے اقدامات کریں جس سے کھیل کی ساکھ متاثر نہ ہو۔
خیال رہے کہ رمضان میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں ملک کے کئی مشہور کھلاڑی شرکت کرتے ہیں جن میں ٹیسٹ کرکٹرز بھی شامل ہیں۔