19 مئی ، 2018
کراچی: امریکا کی ریاست ٹیکساس کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی کراچی کی سبیکا عزیز شیخ کو 22 روز بعد (9 جون) کو وطن واپس پہنچنا تھا۔
سبیکا عزیز شیخ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کینیڈی لوگریوتھ ایکسچینج اینڈ اسٹڈی اسکالر شپ پروگرام کے تحت گزشتہ برس 21 اگست کو 10 ماہ کے لیے امریکا گئی تھیں اور 9 جون کو انہیں وطن واپس آنا تھا۔
وہ ٹیکساس کے شہر سانتافی کے ایک ہائی اسکول میں زیر تعلیم تھیں، جہاں جمعہ (18 مئی) کو اسکول کے ہی ایک طالب علم کی فائرنگ سے وہ چل بسیں۔
سبیکا کے اہل خانہ اپنی بیٹی کی المناک موت پر غم سے نڈھال ہیں اور کراچی میں واقع ان کی رہائش گاہ پر تعزیت کے لیے آنے والوں کا سلسلہ جاری ہے۔
'سبیکا ملک کے لیے کام کرنا چاہتی تھی'
سبیکا کے والد عبدالعزیز کو یقین ہی نہیں آ رہا کہ ان کی بیٹی سبیکا اس دنیا سے چلی گئی۔
والد کہتے ہیں کہ 4 رمضان کو سبیکا دنیا میں آئی تھی، رمضان میں ہی ان سے بچھڑ گئی، موت کے وقت بھی سبیکا روزے سے تھی۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ سبیکا عزیز بہت ذہین اور فرماں بردار اور ان کی 3 بیٹیوں میں سے سب سے بڑی تھی، جو ملک کے لیے کام کرنا چاہتی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ امریکی پروگرام کے لیے 6 ہزار طلبہ میں سے 75 کو منتخب کیا گیا، جن میں سبیکا بھی شامل تھی۔
عبدالعزیز نے بتایا کہ انہیں فائرنگ کی اطلاع گزشتہ روز افطار کے بعد ملی، انہوں نے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن سبیکا نے فون نہیں اٹھایا۔
انہوں نے بتایا کہ سبیکا کی میت جلد پاکستان لانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس حوالے سے امریکا میں پاکستانی سفارتخانے کے حکام سے رابطے میں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی نہیں ہونی چاہیے۔
'سبیکا کی ہر چیز یادگار ہے'
سبیکا کے چھوٹے بھائی کا کہنا ہے کہ انہوں نے 9 جون کو وطن واپسی پر اپنی بہن کے استقبال کی بھرپور تیاری کر رکھی تھی۔
بہن کی موت پر بھرائی ہوئی آواز میں انہوں نے کہا کہ سبیکا سب سے پیار کرتی تھی اور اس کی ہر چیز یادگار ہے۔
سبیکا کے کزن طلحہ نے جیو نیوز کو بتایا کہ وہ پڑھائی میں دوسروں کی مدد کیا کرتی تھی۔
ٹیکساس کے ہائی اسکول میں فائرنگ— کب کیا ہوا؟
واضح رہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سانتافی کے ہائی اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 9 طالب علموں اور ایک استاد سمیت 10 افراد ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوئے۔
جاں بحق ہونے والوں میں پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ بھی شامل ہے، کراچی کی رہائشی 17 سالہ سبیکا اسکالر شپ پروگرام کے تحت امریکا پڑھنےگئی تھی۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ سانتافی کے ایک ہائی اسکول میں پیش آیا جہاں ایک طالب علم نے اسکول میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
واقعے کے فوری بعد پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی درجنوں گاڑیوں اور 3 ہیلی کاپٹرز نے اسکول کو گھیر لیا۔
بعدازاں مقابلے کے بعد 17 سالہ حملہ آور سمیت 2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
گرفتار حملہ آور کی شناخت دمتریوز پیگورٹزس کے نام سے ہوئی ہے، جو سانتافے اسکول کا ہی طالب علم ہے۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد 2 مقامات پر تلاشی لی گئی جہاں سے مزید دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔