کھیل
Time 24 مئی ، 2018

لارڈز ٹیسٹ کا پہلا دن پاکستانی بولرز کے نام

پاکستان کی جانب سے فاسٹ بولر محمد عباس نے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا—رائٹرز۔

لندن: محمد عباس اور حسن علی کی شاندار گیند بازی کی بدولت پاکستان نے انگلینڈ کو لارڈز ٹیسٹ کے پہلے روز 184 پر آؤٹ کردیا جبکہ جواب میں پاکستانی بلے بازوں نے  ایک وکٹ کے نقصان پر 50 رنز بنالیے۔

دن کے اختتام پر پاکستانی اوپنر اظہر علی اور مڈل آرڈر بلے باز حارث سہیل بالترتیب 18 اور 21 رنز بناکر کریز پر موجود تھے۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 2 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے کپتان جو روٹ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو کہ غلط ثابت ہوا۔

الیسٹر کک اور اسٹونمین اننگز نے اننگز کا آغاز کیا۔ انگلینڈ کی پہلی وکٹ 12 رنز کے مجموعے پر گری اور اسٹونمین 4 رنز بنا کر محمد عباس کی گیند پر بولڈ ہوئے۔

پہلی وکٹ گرنے کے بعد الیسٹر کک اور جو روٹ نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 21 رنز بنائے جس کے بعد جو روٹ 4 رنز بنا کر حسن علی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔

ڈیوڈ ملان بھی خاطرخواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور صرف 6 رنز بناکر وکٹ کیپر سرفراز احمد کے ہاتھوں حسن علی کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ انگینڈ کی ٹیم کا اس وقت اسکور 43/3 تھا۔

اس کے بعد ایلسٹر کک اور جونی بیئرسٹو نے اننگز کو سہارا دیتے ہوئے 57 رنز کی شراکت قائم کی تاہم 27 کے انفرادی اسکور پر بیئرسٹو آؤٹ ہوگئے۔

بیئرسٹو کے بعد اگلے آؤٹ ہونے والے بلے باز ایلسٹر کک تھے جنہوں نے 70 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تاہم وہ محمد عامر کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔

آگے آنے والے بلے باز خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور انگلینڈ کی پوری ٹیم 184 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی۔

پاکستان کی جانب سے حسن علی اور محمد عباس نے 4،4 جبکہ فہیم اشرف اور محمد عامر نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

جواب میں پاکستانی بلے بازوں نے دن کے اختتام تک محتاط انداز میں کھیل پیش کیا۔ اظہر علی 18 اور حارث سہیل 21 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں۔

پاکستانی ٹیم جمعے کے روز 50/1 سے اپنی اننگز کا آغاز کرے گی۔

اس سے قبل ٹاس کے موقع پر جو روٹ کا کہنا تھا پچ بہت اچھی دکھائی دے رہی ہے اور پاکستان کے خلاف میچ کے لیے سب بہت پرجوش ہیں۔

قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ہم ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا ہی فیصلہ کرتے۔

سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم میں زیادہ تر نوجوان کھلاڑی کھیل رہے ہیں اور راحت علی کی جگہ حسن علی کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان دو سال بعد ایک مرتبہ پھر ٹیسٹ سیریز میں آمنا سامنا ہوگا، آخری مرتبہ 2016 میں اوول میں انگلینڈ کو شکست دے کر قومی ٹیم نے پہلی مرتبہ آئی سی سی رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی جو مختصر وقت تک برقرار رہی۔

گزشتہ دورہ انگلینڈ میں قومی ٹیم کی قیادت مصباح الحق اور انگلش ٹیم کے کپتان السٹرل کک تھے تاہم اب دونوں ٹیموں کے کپتان نئے ہیں، گرین شرٹس کی قیادت سرفراز احمد اور انگلش ٹیم کی کپتانی کے فرائض جو روٹ کر رہے ہیں۔

مزید خبریں :