کھیل

لیڈز ٹیسٹ میں سرفراز الیون کو فیورٹ سمجھتا ہوں: یونس خان

یونس خان — فائل فوٹو

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان کا کہنا ہے کہ لارڈز ٹیسٹ جیتنے کے بعد ہیڈنگلے لیڈز میں جمعے سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ کے لئے ٹیم پاکستان فیورٹ ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے لئے 118ٹیسٹ میچوں میں ریکارڈ 10099رنز اسکور کر نے والے یونس خان کہتے ہیں کہ لارڈز میں 9وکٹ سے ہارنے کے بعد انگلش ٹیم کو وہ دباؤ میں دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ انگلش ٹیم کے کپتان جو روٹ خاصے دباؤ میں ہیں ،اگر کپتان بڑی اننگز نہیں کھیلے گا، تو ٹیم کیسے اٹھے گی۔

انگلش ٹیم نے اسٹونمین کی جگہ کیٹون جنگس کو اسکواڈ میں جگہ ضرور دی ہے،البتہ اصل ذمہ داری سابق کپتان کے خیال میں تجربے کار الیسڑا کک کے کاندھوں پر ہوگی،انھیں بڑی اننگز کھیلنا ہوگی۔

پاکستان ٹیم کے سوال پر بات کرتے ہوئے 40 سالہ یونس خان کا کہنا تھا کہ انھیں اس بات کی خوشی ہے کہ عثمان صلاح الدین لیڈز میں ڈیبیو کر رہے ہیں۔

یونس خان جو اسلام آباد میں موجود ہیں ،کا کہنا تھا کہ عثمان تین سیریز سے ٹیم کے ساتھ ہیں،اچھی بات ہے کہ انھیں کھیلنے کا موقع مل رہا ہے۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ پہلے یہ سننے میں آرہا تھا کہ فخر کو زخمی بابر کی جگہ موقع دیا جا رہا ہے،تاہم عثمان کو ایک مڈل آرڈر بیٹس مین کی حیثیت سے ان کے اصل نمبر پر کھلانے کا فیصلہ درست ہوگا۔

یونس خان 2006/07ء میں انگلش کاونٹی یارکشائر کے لئے کھیل چکے ہیں ،جس کا ہیڈ نگلے لیڈز ہوم گراونڈ ہے،جب کہ اگست 2006ء میں وہ موجودہ چیف سلیکڑ انضمام الحق کی کپتانی میں ہیڈنگلے پر ٹیسٹ میچ بھی کھیل چکے ہیں،جہاں دوسری اننگز میں انہوں نے 173رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

یونس خان کے مطابق ہیڈنگلے کی پچ پر گھاس نہیں ہوتی،یہاں گیند سیم اینڈ سوئنگ کرتا ہے،جیمز اینڈرسن ایک تجربے کار بولر ہیں،ان کنڈیشنز میں وہ پاکستانی بیٹس مینوں کے لئے چیلنج ہونگے۔

اس سوال پر کہ کیا پاکستان ٹیم لارڈز کی پرفارمنس لیڈز میں دہرا سکے گی؟یونس خان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا،کیوں نہیں ،سرفراز احمد کی قیادت میں ٹیم بیٹنگ ،بولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے،اور انھیں امید ہے کہ دوسرے ٹیسٹ میں بھی لڑکے میزبان ٹیم کے لئے مشکلات کا سبب بنیں گے۔

کیا “یو بی ایل” کی ٹیم بند ہو رہی ہے؟یونس خان کا جواب تھا،ابھی تک ایسی ہی سوچ ہے،البتہ اس بارے میں بات چیت چل رہی ہے،انہوں نے کہا کہ بینک کے اعلی حکام سے انہوں نے اس بارے میں بات کرنے کی کوشش کی ہے،انھیں سمجھانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں ،ایسا کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

” یوبی ایل” کی ٹیم ماضی میں بھی بند ہو چکی ہے،دوبارہ کھولی گئی تو گریڈ “ ٹو” سے فرسٹ کلاس تک کا سفر اتنی آسانی سے طے نہیں کیا۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر ندیم خان اور منصور مسعود خان کے تعاون کے ساتھ اب جب “ یوبی ایل” کی ایک اچھے ٹیم بن چکی ہے،خبریں آرہی ہیں کہ ٹیم کو بند کیا جارہا ہے۔

سابق کپتان نے کہا کہ “ یوبی ایل” نے کرکٹ ٹیم بنانے کی بات ہو یا اسپورٹس کمپلیکس کی اپنے ہم عصروں سے آگے ہی دکھائی دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری بات چھوڑیں 30لڑکوں کی نوکری کا سوال ہے،ان کے گھر کا چولہا جلتا ہے، امید ہےبینک کی انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرئے گی،اور اس غیر یقینی صورت حال میں وہ امید کرتے ہیں ،اچھی خبر “یوبی ایل” کرکٹ ٹیم کے حوالے سے ضرور سامنے آئے گی۔

مزید خبریں :