02 جون ، 2018
کراچی: شارع فیصل پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے من پسند افراد کو پارٹی ٹکٹ دیے جانے کے معاملے پر انصاف ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی۔
کراچی میں شارع فیصل پر واقع انصاف ہاؤس میں انتخابات میں پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس جاری تھا کہ کچھ لوگوں نے اچانک دفتر میں گھس کر توڑ پھوڑ شروع کر دی۔
شرپسند عناصر کی جانب سے انصاف ہاؤس کے کمیٹی روم اور فائننس روم میں توڑ پھوڑ کی گئی اور تحریک انصاف کی صوبائی قیادت کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ توڑ پھوڑ کرنے والے تحریک انصاف کے ہی کارکن تھے جو عام انتخابات کے لیے من پسند افراد کو پارٹی ٹکٹ کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے تحریک انصاف سندھ کے صدر عارف علوی اور کراچی ڈویژن کے صدر فردوش شمیم نقوی کے خلاف وال چاکنگ بھی کی۔
ذرائع کے مطابق کراچی ڈویژن کے صدر فردوس شمیم نقوی کو حلقہ این اے 243 سے الیکشن لڑنا تھا لیکن عمران خان کے اعلان کے بعد فردوس شمیم حلقہ 102 سے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی فردوس شمیم نقوی کے الیکشن لڑنے کے فیصلے پر ہوئی کیونکہ حلقہ پی ایس 101 اور 102 پر متعدد امیدوار الیکشن لڑنے کے خواہشمند ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پی ایس 101 اور 102 پر جمال صدیقی، ارسلان گھمن اور اشرف قریشی سمیت متعدد امیدوار میدان میں ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے کہا کہ دو گروپوں کے درمیان ٹکٹ کے معاملے پر لڑائی ہوئی جو بہت ہی افسوسناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کرائی جائے گی اور معاملے کو ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سارے معاملے کی فوٹیج موجود ہے، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے مرکزی نائب سیکریٹری اطلاعات جمال صدیقی کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پارٹی نے ابھی تک ٹکٹ کا فیصلہ نہیں کیا، پارلیمانی بورڈ امیدواروں کا تعین کرے گا۔
جمال صدیقی کا کہنا تھا کہ کارکنان نے قبل از وقت جذبات کا اظہار کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈسپلنری کمیٹی ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لے گی۔
تحریک انصاف کے مرکزی نائب سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ جس کو ٹکٹ نہ ملے اسے پارٹی پالیسی پر عمل کرنا چاہیے، پارٹی پالیسی اور فیصلوں سے انحراف کرنے والے پارٹی کے خیر خواہ نہیں۔