02 جون ، 2018
کراچی میں مائی گاڑی چوکی کے قریب رینجرز اہل کاروں پر حملہ اور فائرنگ کے نتیجے میں 2 اہلکار زخمی ہو گئے۔
رینجرز کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہر میں دہشت گردی کی خفیہ اطلاعات تھیں جن کی بنیاد پر حب دریا کے قریب اسنیپ چیکنگ کی جاری تھی۔
رینجرز کے مطابق ماہی گڑھی مزار کے رینجرز اہلکاروں نے مشکوک شخص کو رکنے کا اشارہ کیا، مشکوک شخص جھاڑیوں سےنکل کر ناکے کی طرف بڑھنے کی کوشش کررہا تھا، مشکوک شخص نے اہلکاروں کی طرف بڑھتے ہوئےخود کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی۔
ترجمان رینجرز کے مطابق اہلکاروں کی مؤثر جوابی کارروائی سے خودکش جیکٹ مکمل طورپرنہ پھٹ سکی، جیکٹ پھٹنے سے خود کش حملہ آور ہلاک ہوگیا اور خودکش جیکٹ کے باقی بارودی مواد کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کی مدد سے ناکارہ بنا دیا گیا۔
ترجمان رینجرز کے مطابق دہشت گرد کا ممکنہ ہدف رینجرز کی حب چوکی تھی، واقعہ کے دوران دو رینجرز اہلکار زخمی بھی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
رینجرز کے مطابق علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے شواہد اکٹھے کررہے ہیں جبکہ ہلاک دہشت گرد کی شناخت کا عمل جاری ہے، شناخت کے بعد باقی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ترجمان کے مطابق ڈی جی رینجرز نے اسنیپ چیکنگ ٹیم کی بروقت کارروائی اور بہادری کو سراہا ہے۔
اس حوالے سے ایس ایس پی ویسٹ عمر شاہد کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی خودکش جیکٹ پوری طرح نہیں پھٹ سکی۔
انچارج بم ڈسپوزل اسکواڈ محمد عابد کا کہنا ہے کہ خود کش جیکٹ میں بارودی مواد نہیں تھا،جیکٹ میں بٹن اور ڈیٹونیٹر موجود تھا، ملزم کے قریب سے 30 بور پستول اور تین چلے ہوئے راؤنڈ ملے ہیں، ملزم کے پاس سے تین گولیاں بھی ملی ہیں۔
محمد عابد نے بتایا کہ واقعہ کی مزید تحقیقات سی ٹی ڈی کرے گی۔