کراچی کا امن مستقل نہیں، حالات پھر خراب ہوسکتے ہیں: آئی جی سندھ

شہر میں گڑ بڑ پھیلانے والی فالٹ لائنز بدستور موجود ہیں، اے ڈی خواجہ—فائل فوٹو۔

کراچی: انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ اے ڈی خواجہ نے خبردار کیا ہے کہ کراچی امن مستقل نہیں ہے اور حالات پھر خراب ہوں سکتے ہیں۔

آئی جی سندھ نے کراچی کے چوٹی کے صنعت کاروں سے بات چیت میں خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا کہ شہر میں دوبارہ حالات خراب ہوسکتے ہیں کیونکہ شہر میں گڑ بڑ پھیلانے والی فالٹ لائنز بدستور موجود ہیں۔

ان فالٹ لائنز کو اے ڈی خواجہ لسانیت ، فرقہ واریت اور گروہ بندی قرار دیتے ہیں، وہ خصوصی طور پر لسانیت کو کنٹرول کرنے اور یا پھر ایک بار پھر بدامنی اور قتل و غارت گری کے خدشات ظاہر کررہے ہیں۔

گذشتہ پانچ سال کے کامیاب آپریشن اور اسکے بعد امن کے عادی ہوجانے والے صنعت کاروں اور عوام کے لیے یہ ہلا دینے والے خبر ہے۔

آئی جی سندھ کی منطق ہے کہ شہر مختلف زبانوں سے تعلق رکھتا ہے اور وہ ایسے میکینزم کی بات کرتے ہیں کہ جس میں لسانیت کی بنیاد پر سیاست کی ہی پابندی ہو اب جبکہ پورے ملک میں زبان کی بنیاد پر صوبوں کی بات ہورہی ہو تو ان کی اس بات کو کس طرح عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے یہ الگ بحث ہے۔ 

مزید خبریں :