چترال میں ایک شخص کی خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ، ویڈیو منظر عام پر آ گئی

ویڈیو بنانے والا شخص خود کو پولیس اہل کار اور پشاور کا رہائشی ظاہر کرتا رہا۔ فوٹو: جیو نیوز

چترال میں ایک شخص کی خواتین سے چھیڑ چھاڑ اور بدتمیزی کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص نے زبردستی راستے سے گزرنے والی خواتین کی تصاویر اور فوٹیج بنانے کی کوشش کی۔

فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خواتین کے انکار کے باوجود وہ شخص اُن کی ویڈیو اور تصاویر بنانے کی کوشش کرتا رہا۔

خواتین بچنے کے لیے تیز تیز چلتی رہیں اور چادر اور دوپٹے سے منہ چھپاتی رہیں لیکن وہ شخص ویڈیو بناتا رہا۔

ویڈیو بنانے والا شخص خود کو پولیس اہل کار اور پشاور کا رہائشی ظاہر کرتا رہا۔

چترال میں خواتین سے چھیڑچھاڑ اور بدتمیزی کی ویڈیو کے حوالے سے پولیس کا مؤقف ہے کہ یہ وڈیو 2 سال پرانی ہے اورکسی خاتون نے اس واقعے کے خلاف رپورٹ درج نہیں کرائی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ وڈیو میں نظر آنے والے لڑکے کا تعلق چترال سے نہیں ہے، ملزم کی تصویر صوبے کے تمام ڈی پی اوز کو بھجوا دی گئی ہے۔

پولیس حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس ویڈیو کے معاملے پر ایف آئی اے اور سائبر کرائم ونگ سے بھی مدد کی درخواست کی گئی ہے۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اور پولیس کے متحرک ہونے کے بعد خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے ملزم ایمل خان نے سوشل میڈیا پر آکر اپنے فعل پر معافی مانگ لی۔

مزید خبریں :