ایف بی آر نے شاہین ایئر کا مرکزی دفتر کچھ دیر سیل رکھنے کے بعد کھول دیا

شاہین ائیر پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں واجبات ہیں، ایف بی آر—فائل فوٹو۔

کراچی: فیڈرل بیورو آف ریوینیو (ایف بی آر) نے واجبات کی عدم ادائیگی پر شاہین ایئر کا کراچی میں مرکزی دفتر سیل کرنے کے کچھ دیر بعد کھولنے کی اجازت دے دی۔

ایف بی آر کے مطابق شاہین ایئر انتظامیہ نے 91 کروڑ روپے کے دو چیک دے دیے ہیں جس کے بعد سیل کھولنے کا حکم دیا گیا۔

اس سے قبل شاہین ایئر انتظامیہ اور ایف بی آر کے درمیان مذاکرات ناکامی کے بعد مرکزی دفتر سیل کردیا گیا تھا۔

شاہین ائیر پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں واجبات ہیں۔

دفتر سیل کرنے کے دوران شاہین ایئر کےچیف سیکورٹی آفیسر اور ایف بی آر حکام میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔

اس حوالے سے شاہین ایئر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مالی سال کے اختتام کے باعث ایف بی آر کا شاہین ایئر پر ٹیکس سے متعلق دباؤ تھا، ایف بی آر شاہین ایئر کا چیک لینے سے انکار کر رہا تھا۔

ترجمان نے بتایا کہ مذاکرات کے بعد ایف بی آر کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں اور ایف بی آر نے شاہین ایئر سے چیک وصول کر لیا ہے، یہ مسئلہ عید کی تعطیلات کے باعث پیش آیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ شاہین ایئر قانون کی پاسداری کرنے والا ادارہ ہے، ملک کی سب سے بڑی نجی ایئرلائن ہونے کے ناطے اپنی ذمہ داریوں سے واقف ہیں، شاہین ایئر کے تمام آپریشنز اور فلائٹ شیڈول معمول کے مطابق جاری ہیں۔