کھیل

پاک بھارت ورلڈ کپ میچ میں فکسنگ کی پیشکش، عمر اکمل نے پنڈورا بکس کھول دیا

آئی سی سی نے عمر اکمل کے متنازع بیان پر تحقیقات کا آغاز کردیا، پاکستان کرکٹ بورڈ بھی حرکت میں آگیا— فوٹو: فائل

فروری 2015 کو ایڈیلیڈ اوول میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے ون ڈے انٹر نیشنل میچ کودنیا بھرمیں ٹیلی وژن پر تقریباً 288 ملین لوگوں نے دیکھا اور یہ کھیلوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا میچ تھا۔

تاہم اب آؤٹ آف فارم پاکستانی بیٹسمین عمر اکمل نے اس میچ کے بارے میں بیان دے کر اس کے بارے میں شکوک شبہات پیدا کردیے ہیں۔

اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو 76 رنز سے شکست دے دی تھی اور عمر اکمل صفر پر آؤٹ ہوئے تھے۔

ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل ایک سال سے زائد عرصے سے پاکستانی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ وہ کرکٹ کھیلیں یا نہیں ہمیشہ خبروں میں رہتے ہیں۔

عمر اکمل نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ انہیں 2015 کے ورلڈ کپ میں میچ فکس کرنے کی پیشکش ہوئی تھی۔

ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر اکمل نے اس پیشکش کے بارے میں ٹیم انتظامیہ اور آئی سی سی کو نہیں بتایا تھا اور اب آئی سی سی نے عمر اکمل کے متنازع بیان پر ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے عمر اکمل کو نوٹس جاری کردیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے متنازع انٹرویو پر ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

پی سی بی نے عمر اکمل کو ہدایت کی ہے کہ وہ 27 جون کو پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہوں۔

اتوار کو آئی سی سی ترجمان سمیع الحسن نے بتایا کہ ہم عمر اکمل کے خلاف تحقیقات کا آغاز کررہے ہیں اور فوری طور پر عمر اکمل سے ملاقا ت کرکے ان کا مؤقف جاننا چاہیں گے، ہمارا اینٹی کرپشن یونٹ کھیل سے کرپشن کے خاتمے کے لیے اقدامات کررہا ہے اور اس بارے میں کسی کے پاس کوئی معلومات ہوں تو وہ آئی سی سی رابطہ کرسکتا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ عمر اکمل کے بیان کا جائزہ لے رہا ہے اور تفصیلات جاننے کے بعد ردعمل دیا جائے گا۔

ایک نجی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے عمر اکمل نے کہا کہ ورلڈ کپ میں دو گیندیں نہ کھیلنے پر دو لاکھ ڈالرز کی پیشکش ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی میں پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف کھیلتا مجھے پیشکش کی جاتی تھی کہ میچ نہ کھیلوں اس کے عوض مجھے پیسوں کی پیشکش کی جاتی تھی لیکن میرا سٹے بازوں کو ہمیشہ یہی جواب ہوتا ہے کہ میں اپنے ملک کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔

تاہم عمر اکمل نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے ان پیشکشوں کی اطلاع ٹیم انتظامیہ کو دی تھی یا نہیں۔ آئی سی سی قوانین کے تحت اگر کسی کھلاڑی کو سٹے باز کی جانب سے پیشکش ہوتی ہے تو اسے اس کی اطلاع ٹیم انتظامیہ کو کرنا ہوتی ہے۔

اسی طرح کی پیشکش کو چھپانے پر فاسٹ بولر محمد عرفان کو پابندی اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی سے عمر اکمل ان فٹ قرار دے کر واپس بھیج دیا گیا تھا جس کے بعد عمر اکمل پاکستانی ٹیم میں واپسی کے لیے غیر معمولی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں۔

پاکستان سپر لیگ میں بھی لاہور قلندرز کی جانب سے وہ مسلسل ناکام رہنے کے بعد ٹیم سے ڈراپ ہوگئے تھے۔

آئی سی سی حکام کا کہنا ہے کہ وہ عمر اکمل کے بیان کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔

آئی سی سی نے ایڈیلیڈ میں چار سال قبل پاک بھارت میچ میں فکسنگ کی تردید کی ہے تاہم عمر اکمل سے بات کرکے مزید تحقیقات کی جائے گی۔

ترجمان آئی سی سی کے مطابق عمر اکمل کے فکسنگ سے متعلق بیان کی تحقیقات ہوگی اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل جلد از جلد عمر اکمل سے بات کرے گا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل عمر اکمل کے بیان سے واقف ہے، فکسنگ جیسے معاملات پر پلیئر کا رپورٹ کرنا کافی اہم ہے۔

مزید خبریں :