03 جولائی ، 2018
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے سابق چیئرمین جاوید حنیف کو گرفتار کرلیا۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق جاوید حنیف پر اختیارات کے غلط استعمال، محکمے میں غیر قانونی بھرتیاں کرنے اور ادارے کو 2 ارب 80 کروڑ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
نیب کے مطابق ملزم کو کراچی میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا اور وہ کے پی ٹی افسران کے خلاف تفتیش میں مطلوب تھے۔
نیب کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ جاوید حنیف پر اختیارات کے غلط استعال سے 940 ملازمین کی بھرتی کا الزام ہے اور یہ بھرتیاں انہوں نے اس وقت کے وزیر بابر غوری کی معاونت سے کیں۔
نیب اعلامیے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ محکمے میں بھرتی ہونے والوں کی بڑی تعداد دہشت گردی جیسے سنگین جرائم کے ریکارڈ کی حامل تھی جب کہ غیرقانونی تقرریوں سے قومی خزانے کو 2 ارب 80 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
نیب کے ہاتھوں گرفتار جاوید حنیف پی ایس 95 کراچی سے انتخابات لڑ رہے ہیں اور انہیں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔
نیب کے مطابق کے پی ٹی کےسابق چیئرمین جاوید حنیف کیخلاف انکوائری کا آغاز 2015 میں ہوا، انہوں نے 2011 سے 2013 تک کے پی ٹی میں 940 غیر قانونی بھرتیاں کیں، غیر قانونی بھرتیوں میں ایچ آر ہیڈ رؤف اختر فاروقی بھی ملوث تھے۔
نیب کے مطابق بھرتیوں کیلئے وزیر اعظم ہاؤس کے جعلی آرڈرز بنوائے گئے، بابر غوری نے وزیر اعظم ہاؤس کے جعلی آرڈرز پر بھرتیوں کا حکم دیا۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم جاوید حنیف کیخلاف آئندہ 15 روز میں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔