سپریم کورٹ نے بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر کا حکم دے دیا


اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانی کی قلت اور ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ آبی ذخائر نہ صرف زندگی بلکہ ملکی بقاء کے لیے ناگزیر ہیں جبکہ مشترکہ مفادات کونسل کے مطابق بھاشا اور مہمند ڈیم پر کوئی تنازع بھی نہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سماعت کے دوران کہا کہ یہ بتا دیں ہم کتنی مالیت کا پانی ضائع کررہے ہیں۔

حکام پانی و بجلی نے اس کے جواب میں کہا کہ ہم کروڑوں ملین ڈالرز کا پانی ضائع کررہے ہیں، سال میں 90 ملین ایکڑ پانی ضائع ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تربیلا کے بعد ہمیں ہر دس سال بعد ایک نیا ڈیم بنانا چاہیے تھا۔

حکام وزارت پانی و بجلی کے مطابق ایک ملین ایکڑ پانی کی مالیت 50 کروڑ امریکی ڈالر ہے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حکومت آخر ڈیمز کیوں نہیں بناناچاہتی تھی؟ اس کے جواب میں وزارت پانی و بجلی کے حکام نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ حکومت کی یہ ترجیح نہیں تھی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ وزارت خزانہ بتائیں قوم ڈیموں کے لیے کس طرح اپنا حصہ ڈال سکتی ہے۔

سماعت کے دوران سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹ کھولا جائے اور عوام اس میں اپنے فنڈز جمع کروائے، اس کے استعمال کے حوالے سے قواعد بھی ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانی کے استعمال کرنے والوں سے قیمت وصول کرنا ہوگی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت پالیسی معاملات کا جائزہ نہیں لے رہی ہے۔

اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے بتایا کہ کالا باغ ڈیم میں 6 اعشاریہ ایک ملین ایکڑ پانی کی گنجائش ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ بھاشا ڈیم کی مشترکہ مفادات کونسل نے منظوری دی، جس میں گنجائش 6 اعشاریہ 4 ملین ایکڑ پانی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کو ڈیم کی تعمیر کیلئے واضح حکم جاری کرنا ہوگا، ملک کے عوام ڈیمز کی تعمیر چاہتے ہیں۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ اگر عدالت حکم نہیں دے گی تو یہ صرف بحث ہی ہوتی رہے گی، عوام ڈیمز کے لیے فیصلہ دی چکی ہے،عدالت اس پر حکم جاری کرے۔

مزید خبریں :