19 جولائی ، 2018
اسلام آباد: انتخابی مہم کے دوران نازیبا زبان استعمال کرنے کے الزام پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے الیکشن کمیشن کے روبرو پارٹی قائد کی جانب سے تحریری یقین دہانی کی حامی بھرلی ہے۔
الیکشن کمیشن کے 4 رکنی بینچ نے عمران خان کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران نازیبا الفاظ کے استعمال کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں یا وکیل کے ذریعے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم عمران خان کی جگہ ان کے وکیل بابر اعوان الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوئے۔
سماعت شروع ہوئی تو الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ عبدالغفار سومرو نے وکیل بابر اعوان کو کہا کہ عمران خان نے بہت نازیبا زبان استعمال کی، آپ نے سنا تو ہوگا، آپ ساتھ ہی ہوتے ہیں جس پر بابر اعوان نے کہا کہ جی ہاں میں نے سنا ہے، مزید کیا ہوا ہے آپ کی اجازت سے سناؤں۔
اس موقع پر بابر اعوان نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا ویڈیو کلپ کمرہ عدالت میں چلایا اور کہا کہ یہاں ایسے ایسے الفاظ بھی استعمال ہورہے ہیں، نکاح، شادی اور گھر والوں کے بارے میں ایسے ایسے لفظ استعمال کیے گئے۔
بابر اعوان نے کہا کہ طالبان خان اور اس سے بھی برے الفاظ استعمال ہو رہے ہیں، پی ٹی آئی یہ نہیں کہتی کہ نوٹس نہ دیں جس پر ممبر پنجاب الطاف ابراہیم نے کہا کہ ابھی اور بھی نوٹسز نکل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گدھا تو معمولی لفظ ہے، یہاں استاد بھی گدھا کہہ دیتے ہیں جس پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ استاد کی بات اور ہوتی ہے۔
بابر اعوان نے کہا کہ ایک صوبے والا دوسرے صوبے کو کہے کہ ووٹ دینے والا بے غیرت ہے اس موقع پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ احتیاط کریں کہ آئندہ ایسا نہ ہو، آپ ایک یقین دہانی کرائیں کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا، انتخابی مہم بھی چل رہی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ آئندہ ایسا ہو۔
ممبر خیبرپختونخوا ارشاد قیصر نے وکیل عمران خان کو کہا کہ ایسی زبان و لہجہ استعمال نہ ہو کہ نفرتیں اور اشتعال پھیلیں جس پر بابر اعوان نے عمران خان کی جانب سے تحریری یقین دہانی کی حامی بھرلی۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے نازیبا زبان استعمال کرنے کا نوٹس میڈیا میں آنے والی خبروں کی بنیاد پر لیا تھا۔
مخالف سیاسی قائدین کی جانب سے بھی عمران خان پر الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ وہ اپنی انتخابی مہم کے دوران نازیبا زبان استعمال کر رہے ہیں۔