25 جولائی ، 2018
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیمروں اور لوگوں کی موجودگی میں بلے پر اسٹمپ لگائی جس پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے انہیں 30 جولائی کو طلب کرلیا ہے۔
عمران خان نے اپنا ووٹ این اے 53 اسلام آباد میں کاسٹ کیا لیکن اس دوران انہوں نے الیکشن کے ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی کی اور مروجہ طریقہ کار اختیار نہیں کیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کیمروں اور وہاں موجود لوگوں کی موجودگی میں کھلے عام اپنے پارٹی کے انتخابی نشان ’بلے‘ پر اسٹمپ لگائی اور ووٹ ڈالتے ہوئے خفیہ طریقہ کار کا خیال نہیں رکھا۔
خیال رہے کہ خفیہ رائے دہی میں ووٹر کو بوتھ کے پیچھے جاکر اپنے نمائندے کے نشان پر اسٹمپ لگانا ہوتی ہے۔
لیکن عمران خان نے کیمروں اور اپنے ساتھ آئے ہوئے کارکنوں کے سامنے ہی بلے پر اسٹمپ لگائی جسے کیمروں کی آنکھ نے محفوظ کیا۔
دوسری جانب ووٹ کی راز داری برقرار نہ رکھنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نوٹس جاری کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے نوٹسز میں کہا ہے کہ وہ 30 جولائی کو الیکشن کمیشن میں ذاتی حیثیت یا وکیل کے ذریعے پیش ہو کر وضاحت دیں۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید خان کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نوٹس جاری کیا ہے لیکن الیکشن عملے کا کام تھا کہ وہ ووٹر کو کیسے سہولت فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکرٹ بیلٹ کے حوالے سے عمران خان کی غلطی نہیں تھی کیوں کہ وہاں اتنی بڑی تعداد میں میڈیا آگیا تھا، انہیں روکنا عملے کا کام تھا۔