09 اگست ، 2018
فیصل آباد: صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں گزشتہ روز ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے کا زخمی نوجوان آج دم توڑ گیا، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 2 ہوگئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس کی جانب سے ملت ٹاؤن کے علاقے میں مبینہ مقابلے میں ایک نوجوان کی ہلاکت جبکہ ایک کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق نوجوانوں کی شناخت عثمان اور ارسلان کے نام سے کی گئی۔
مبینہ پولیس مقابلے میں مارے گئے نوجوانوں کے ورثاء نے آج الایئڈ اسپتال کے باہر احتجاج کیا، اس دوران مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی، ٹائر نذر آتش کیے اور سڑک ٹریفک کے لیے بند کردی۔
ورثاء کے مطابق مبینہ مقابلے میں مارے گئے دونوں نوجوان میٹرک کے طالب علم اور دوست تھے، جو رات کو کھانا کھانے باہر گئے تھے۔
ورثاء نے الزام عائد کیا کہ باغ والی پلی کے قریب پولیس اہلکاروں نے دونوں کو رکنے کا اشارہ کیا تھا اور نہ رکنے پر فائرنگ کردی۔
فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا جبکہ دوسرے کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جو آج دوران علاج دم توڑ گیا۔
جاں بحق عثمان پولیس ہیڈ کانسٹیبل کا بیٹا تھا اور اہلخانہ کے مطابق اس نے میٹرک میں 960 نمبر لے کر نمایاں پوزیشن حاصل کی تھی۔
مقتولین کے خلاف مقدمہ درج
دوسری جانب پولیس کی مدعیت میں مقتولین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ موٹرسائیکل سوار مشکوک ملزمان نے روکنے پر فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ میں مارے گئے۔
تحقیقاتی کمیٹی قائم
ترجمان پولیس عامر وحید کے مطابق ابتدائی طور پر پولیس مقابلہ رپورٹ کیا گیا تھا، تاہم مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنادی گئی ہے اور جلد ہی حقائق سامنے لائے جائیں گے۔