27 اگست ، 2018
اسلام آباد: صدارتی انتخاب کے لیے پیپلزپارٹی کے یوٹرن کے بعد مشترکہ صدارتی امیدوار لانے میں ناکامی پر دیگر اپوزیشن جماعتیں پی پی پر پھٹ پڑیں۔
گرینڈ اپوزیشن الائنس نے صدارتی انتخاب کے لیے مشترکہ امیدوار لانے کا اعلان کیا تھا لیکن پیپلزپارٹی کی جانب سے اعتزاز احسن کو امیدوار نامزد کیا گیا جس پر مسلم لیگ (ن) نے شدید اعتراض کیا اور امیدوار کی تبدیلی کا مطالبہ کیا لیکن آصف زرداری نے امیدوار کی تبدیلی سے انکار کردیا۔
پیپلزپارٹی کی طرف سے اعتزاز احسن کے نام پر ڈٹے رہنے کے بعد مسلم لیگ (ن) اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو امیدوار نامزد کردیا ہے۔
اسلا آباد میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال، نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو، جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری اور دیگر نے مشترکہ صدارتی امیدوار لانے میں ناکامی پر پیپلزپارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مضبوط اپوزیشن کے لیے ہم سب مل بیٹھے تھے: حاصل بزنجو
میر حاصل بزنجو نے کہا کہ مضبوط اپوزیشن کے لیے ہم سب مل بیٹھے تھے، پہلا مرحلہ آیا تو فیصلہ ہوا کہ وزیراعظم کا امیدوار(ن) لیگ کا ہوگا، فیصلہ ہوا تھا کہ وزیراعظم کا امیدوار (ن) لیگ، اسپیکر پیپلزپارٹی اور ڈپٹی ایم ایم اےسے ہوگا۔
ان کا کہنا تھا وزیراعظم کے لیے شہباز شریف کا نام بھی پیپلز پارٹی نے دیا تھا، شہباز شریف نے کہا تھا کہ اگر چیئرمین سینیٹ لینا چاہتے ہیں تو تیار ہیں کیونکہ ہمارا مقصد الائنس رکھنا ہے لیکن پیپلزپارٹی نے جس طرح بیک آؤٹ کیا اس سے اتحاد کو دھچکا لگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اب بھی کوشش کریں گے کہ پیپلزپارٹی کی منتیں کریں، مولانا فضل الرحمان سے کہیں گے کہ وہ آصف زرداری کو راضی کرنے کی کوشش کریں۔
مشترکہ امیدوار کے لیے پیپلزپارٹی سے معاملات طے نہیں ہوپائے: احسن اقبال
اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ مشترکہ صدارتی امیدوار کے لیے پیپلزپارٹی سے معاملات طے نہیں ہوپائے، رات گئے تک بھی مشترکا امیدوار کے لیے کوشش کی، امید کرتا ہوں پیپلز پارٹی اپوزیشن کے ووٹ تقسیم ہونے سے بچائےگی، پیپلز پارٹی نے پہلے کہا تھا تین امیدواروں کا پینل دیں گے، انہوں نے پینل کا نام نہیں دیا بلکہ اعتراز احسن پرہی اڑے رہے۔
پیپلزپارٹی اپوزیشن کی تقسیم کا سبب نہ بنے: مولانا عبدالغفور حیدری
جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ مسلسل رابطوں کے باوجود پیپلزپارٹی اب تک اس اتحاد کا حصہ نہیں بنی، پیپلزپارٹی کے پاس جائیں گے اور درخواست کریں گے کہ وہ اپوزیشن کی تقسیم کا سبب نہ بنے، ہم جیتنے کی پوزیشن میں ہیں بشرط پیپلزپارٹی ساتھ دے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے زاہد خان نے صدارتی امیدوار کے لیے اعتزاز احسن کی بجائے مولانا فضل الرحمان کی حمایت کا اعلان کیا۔