06 ستمبر ، 2018
سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے لیے 6 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دیدی۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ روز جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس میں ایف آئی اے کی درخواست پر جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جعلی اکاونٹس کیس میں 6 رکنی جے آئی ٹی کی تشکیل کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کر دیا ہے۔
جےآئی ٹی جعلی بینک اکاونٹس کا تفصیلی جائزہ لے گی اور سراغ لگائے گی کہ سچائی کیا ہے۔ تحقیقاتی ٹیم جعلی بینک اکاونٹس میں ملوث افراد کے خلاف شہادتیں بھی اکٹھی کرے گی۔
حکم نامے کے مطابق جے آئی ٹی کی سربراہی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احسان صادق کریں گے جب کہ دیگر ممبران میں کمشنر کارپوریٹ ٹیکس آفس عمران لطیف منہاس، ڈائریکٹر نیب نعمان اسلم، ایس ای سی پی کے ڈائریکٹر محمد افضل اور آئی ایس آئی کے بریگیڈیر شاہد پرویز جےآئی ٹی میں شامل ہیں۔
جےآئی ٹی کو ضابطہ فوجدرای، نیب آرڈیننس, ایف آئی اے ایکٹ اور اینٹی کرپشن قوانین کے تحت اختیارات حاصل ہوں گے۔
سپریم کورٹ کے تحریری حکم نامے کے مطابق ملک کے تمام انتظامی ادارے جے آئی ٹی کی معاونت کے پابند ہوں گے اور جے آئی ٹی 15 روز بعد پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی۔
حکم نامے کے مطابق جے آئی ٹی اپنی سہولت کے مطابق سیکریٹریٹ تشکیل دےگی اور جے آئی ٹی کا کوئی رکن، نہ ہی ایف آئی اے تحقیقات سے متعلق پریس ریلیز یا اطلاع جاری کرےگا، اس کا مقصد تحقیقات کو شفاف اور موثر بنانا ہے۔
سپریم کورٹ نے رینجرز کو جےآئی ٹی ارکان اور گواہوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے تحقیقات کو اسلام آباد منتقل کرنےکی ڈی جی ایف آئی اےکی استدعا مسترد کردی اور حکم نامے میں لکھا کہ تحقیقات پر اثرانداز ہونے، رکاوٹ ڈالنے یا دباؤ کی کوشش ہوئی تو درخواست کا دوبارہ جائزہ لیں گے۔
سپریم کورٹ کے حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ جعلی بینک اکاونٹس میں جےآئی ٹی کی تشکیل ناگزیر ہےاور کیس کی آئندہ سماعت 24 ستمبر کو ہو گی۔