26 ستمبر ، 2018
اسلام آباد: سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی غیر قانونی اشتہاری ٹھیکہ ریفرنس میں احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوکر حاضری سے مستقل استنثنیٰ کی درخواست جمع کرادی۔
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے حکم پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر سابق وزیراعظم نے مؤقف اختیار کیا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تشہیر کے لئے اشتہارات کا ٹھیکہ دیا جو پیپرا رولز کے تحت دیا گیا تھا۔
یوسف رضا گیلانی نے حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دائر کی اور کہا کہ سیکیورٹی وجوہات پر پیش نہیں ہوسکتا جب کہ چار دیگر مقدمات میں کراچی کی عدالتوں میں بھی پیش ہو رہا ہوں۔
عدالت نے استثنیٰ کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ نیب پراسیکیوٹر آئندہ سماعت پر استثنی کی درخواست پر جواب جمع کرائیں۔
عدالت نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو بھی دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا اور کہا کہ مچلکے حاضری یقینی بنانے کے لئے جمع کرائے جائیں جس کے بعد کیس کی مزید سماعت 22 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔
یاد رہے کہ نیب راولپنڈی نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف ریفرنس اختیارات کے ناجائز استعمال پر دائر کیا جس میں کہا گیا کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تشہیری مہم چلانے کی ہدایات دیں جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔
عدالتوں میں 4 وزرائے اعظم پیش ہورہے ہیں، یوسف رضا گیلانی
احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ معاملہ زیر سماعت ہے اور ابھی یہ بھی نہیں پتہ کے الزامات کیا ہیں بس اتنا پتہ ہے کہ کوئی قومی نقصان نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عدالتوں کا احترام کرتی ہے اور یقین ہے کہ اس کیس میں بری ہوجائیں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عدالتوں میں 4 وزراء اعظم پیش ہورہے ہیں، نواز شریف، شاہد خاقان عباسی، راجہ پرویز اشرف بھی عدالتوں میں آئیں گے، میں پہلی دفعہ عدال میں پیش نہیں ہوا، پہلے بھی آتا رہا ہوں اور 5 سال جیل بھی کاٹ چکا ہوں۔