پاکستان
Time 27 ستمبر ، 2018

امریکا - بھارت اسٹریٹجک الائنس ہمارے کہنے سے تبدیل نہیں ہو سکتا، شاہ محمود قریشی


نیویارک: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکا-بھارت اسٹریٹجک الائنس ہمارے کہنے سے تبدیل نہیں ہو سکتا، تاہم ہمیں اپنے مفادات کا خیال رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہے اور امریکا کو یہ باور کرانا ہے کہ وہ جب بھی پاکستان سے مل کر آگے بڑھا اُسے فائدہ ہوا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اِن دنوں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا میں موجود ہیں۔

 وزیر خارجہ نے نیویارک میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ وہ پاک-امریکا تعلقات میں سردمہری کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پچھلے دنوں امریکا کی جانب سے سخت بیانات سامنے آئے، لیکن ہم کوشش کریں گے کہ امریکا کو زمینی حقائق اور اپنے تعاون سے متعلق آگاہ کریں'۔

امریکا اور بھارت کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'امریکا-بھارت اسٹریٹجک الائنس پر ہمارےکہنے سے نظرثانی نہیں ہوسکتی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'حکومتوں کی ترجیحات بدلتی رہتی ہیں، ہمیں مشکل حالات سے نمٹنا ہے اور ہمیں اپنے مفادات کا خیال رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہے'۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'امریکاجب بھی پاکستان سے مل کر آگے بڑھا، ان کو فائدہ ہوا، نقصان نہیں'۔

'ہم یہاں کچھ کھونے نہیں، پانے آئے ہیں'

اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 'ہم یہاں کچھ کھونے نہیں بلکہ پانے آئے ہیں'۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ 'جنرل اسمبلی اجلاس میں پاکستان کا مؤقف پیش کرنے کا موقع ملتا ہے، یہاں ایک ہی نشست میں کئی اہم رہنماؤں سے ملاقات ہوجاتی ہے'۔

شاہ محمود قریشی نے مزید بتایا کہ 'مختلف ممالک سےکثیرالجہتی اور دوطرفہ ملاقاتیں بھی ہوئیں اور جن ممالک کے ساتھ رابطے ٹوٹے ہوئے تھے، ان کو بحال کرنےکا موقع ملا'۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ ان کی افغان حکام سے ملاقات ہوئی، جن کے ساتھ معاملات حل کرنے کی ضرورت ہے، چین کے وزیرخارجہ سے ملاقات میں دسمبر میں ملاقات طے ہوئی ہے جبکہ سعودی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات طے ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ افغانستان، چین اور پاکستان مل بیٹھ کر معاملات کے حل کی کوشش کریں گے۔

'چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن، استحکام اور خوشحالی آئے'

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی، افغانستان کی خوشحالی سےجڑی ہوئی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی آئے۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ افغانستان میں امریکا کے مفادات ہیں، وہاں ان کا جانی ومالی نقصان ہوا ہے اور افغانستان کی موجودہ صورتحال امریکا کی داخلی سیاست پر اثراندازہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات میں پاکستان کے اقدامات سےآگاہ کریں گے۔

'کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ نے تجسس اور نئی بحث کو جنم دیا'

وزیر خارجہ نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ نے اجلاس کی اہمیت بڑھا دی تھی اور اس رپورٹ نے نیا تجسس اور نئی بحث کو جنم دیا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کشمیر پر ہمارے سوالات کی ہی توثیق کررہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 'او آئی سی کے جموں وکشمیر رابطہ گروپ کے اجلاس میں انہوں نے پاکستان کا مؤقف پیش کیا'۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے شرکاء نے مسئلہ کشمیر سے متعلق اپنا بھرپور مؤقف پیش کیا اور او آئی سی سیکریٹری جنرل کو یادداشت نامہ پیش کیا۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے ترکی، آذربائیجان، سعودی عرب، نائیجریا اور کشمیری نمائندگان کا بھی شکریہ ادا کیا۔

'بھارت نے داخلی معاملات کے پیش نظر وزرائے خارجہ ملاقات منسوخ کی'

بھارت کی جانب سے وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی پر ردعمل دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے تو ملاقات کا فیصلہ کیا تھا، لیکن میٹنگ طےکرکے بھاگا کون؟

انہوں نے کہا کہ بھارت نے داخلی معاملات کے پیش نظر وزرائےخارجہ ملاقات منسوخ کی، بھارتی حکام مل بیٹھ کر بات کرتے تو ہم اپنامؤقف ان کے سامنے رکھتے۔

مزید خبریں :