پاکستان
Time 28 ستمبر ، 2018

العزیزیہ ریفرنس: استغاثہ کے تمام گواہوں کے بیانات ریکارڈ،سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی

سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت میں 3 ریفرنسز دائر کیے گئے تھے، جن میں ایون فیلڈ، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس شامل ہیں—فائل فوٹو

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں استغاثہ کے تمام گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرلیے گئے جبکہ عدالت نے تفتیشی افسر محبوب عالم کو منگل (2 اکتوبر) کو جرح کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

احتساب عدالت نمبر 2 کے جج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے ان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی گئی، جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

آج کی سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی محبوب عالم نے اپنا مکمل ریکارڈ کروا دیا۔

واضح رہے کہ نیب کی طرف سے مجموعی طور پر 22 گواہوں کو پیش کیا گیا، جن میں مختلف بینکوں کے آپریشن مینجرز اور جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء شامل تھے۔

دوسری جانب احتساب عدالت نے فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی سماعت پیر (یکم اکتوبر) تک ملتوی کرتے ہوئے پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو طلب کرلیا۔

نیب ریفرنسز کا پس منظر

سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ سے متعلق ہیں۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا تھا۔

اس کیس میں احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو سزا سنائی گئی تھی اور وہ اڈیالہ جیل میں قید تھے، تاہم 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے تینوں کی سزائیں معطل کرکے انہیں رہا کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔

ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف اور دیگر کی سزا معطلی اور بریت کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی اپیلیں زیرِسماعت ہیں۔

دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے، جو اس وقت زیرِ سماعت ہیں۔

نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے جبکہ نواز شریف ٹرائل کا سامنا کر رہے ہیں۔

نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے، جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا تھا جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔

مزید خبریں :