پاکستان
Time 28 ستمبر ، 2018

کراچی میں اسکولوں سے کوئی بچہ اغواء نہیں ہوا: ڈی آئی جی ساؤتھ


کراچی کے نیپیئر تھانے کی حدود سے لاپتا ہونے والی 8 ماہ کی فائزہ کی گمشدگی کا معمہ حل کرلیا گیا جب کہ ڈی آئی جی ساوتھ جاوید عالم اوڈھوکا کہنا ہے کہ کراچی میں اسکولوں سے بچوں کے اغواء کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔

اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ 12 ستمبر کو تھانہ نیپیئر کی حدود حسین پورہ سے نقاب پوش مرد یا عورت کی جانب سے 08 ماہ کی بچی فائزہ کو اس کی ماں سے زبردستی چھین کر فرار ہونے کا واقعہ پیش آیا۔

جاوید عالم اوڈھو کے مطابق تھانہ نیپیئر میں والدین کی جانب سے اس واقعے کا مقدمہ درج کروایا گیا جس کے بعد انویسٹیگیشن ٹیم نے سی پی ایل سی کی مدد سے تفتیش شروع کرکے ایک مشکوک شخص کو شامل تفتیش کیا۔

انہوں نے بتایا کہ مشکوک شخص کا نام عمران اور سرجانی کے علاقے کا رہائشی ہے اور اس نے دوران تفتیش بتایا کہ بچی اس کی والدہ نے اپنی رضامندی سے خود بلاکر اس کے حوالے کیا تھا اور وہ اب بھی اس کے پاس ہے جس کے بعد اس کے گھر پر چھاپہ مار کر بچی کو برآمد کر لیا گیا۔

جاوید عالم اوڈھوکے مطابق پولیس کو تفتیش میں گمراہ کرنے کے لیے جنات جیسی باتیں پھیلائی گئيں ۔

انہوں نے کہا کہ پولیس تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہبچی کی ماں کسی وجہ سے خود بچی ملزم کے حوالے کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ماں کا جرم ہے کہ اس نے گھر کے دیگر افراد کو بچی حوالگی کا نہیں بتایا۔

کراچی میں بچوں کے اغواء کی اطلاعات پر انہوں نے کہا کہ کراچی کے اسکولوں سے کوئی بچہ اغواء نہیں ہوا ۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کے گھروں سے بھاگنے یا لاپتہ ہونے کی کئی وجوہات ہیں جن میں ان سے زبردستی مزدوری کروانا، ماں باپ کی مار پیٹ، گھر میں روز مرہ کی لڑائیاں اور دوسرے عوامل شامل ہیں۔ جو بچے لاپتہ ہوئے ان میں سے کئی برآمد کرلئے اور کئی خود اپنے گھروں کو واپس آگئے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 126بچے واپس آچکے ہیں۔

مزید خبریں :