فخر عالم کا دنیا کا چکر لگانے کے لیے 'مشن پرواز'

فخر عالم نے 2015 میں پائلٹ کا لائسنس حاصل کیا تھا—.فوٹو بشکریہ/ سوشل میڈیا

پاکستانی گلوکار و اداکار فخر عالم 'مشن پرواز' کے لیے تیار ہوچکے ہیں، جس کے دوران وہ خود جہاز اڑا کر پوری دنیا کا چکر لگائیں گے۔

حال ہی میں فخر عالم نے ٹوئٹر پر اعلان کیا تھا کہ 3 برس کی محنت کے بعد وہ اپنے خواب 'مشن پرواز' کے تحت پوری دنیا کا چکر لگانے جا رہے ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا، 'اگر میں اس میں کامیاب ہوا تو میں دنیا کی تاریخ میں ایسا کرنے والا سب سے پہلا پاکستانی بن جاؤں گا'۔  














اس حوالے سے آج جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فخر عالم کا کہنا تھا کہ 'مشن پرواز میرے بچپن کا خواب ہے، جو اب حقیقت بننے جارہا ہے'۔

واضح رہے کہ  فخر عالم نے 2015 میں پائلٹ کا لائسنس حاصل کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ 'میں سنگل انجن جہاز کی پائلٹنگ کرتے ہوئے پوری دنیا کا چکر لگاؤں گا اور اگر میں کامیاب ہوا تو میں یہ کام کرنے والا دنیا کا پہلا پاکستانی بن جاؤں گا'۔

فخر عالم نے بتایا کہ 'میرا مشن 6 اکتوبر کی صبح 7 بجے امریکا کی ریاست فلوریڈا کے شہر واٹرز سے شروع ہورہا ہے، جس کا بنیادی مقصد پوری دنیا کا چکر لگانا ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ 'اس مشن کو پورا کرنے کے لیے چند اصول ہیں، یعنی جس ایئرپورٹ سے سفر شروع ہوگا، وہیں سفر کا اختتام کرنا ہوگا'۔

فخر عالم کے مطابق مشن پرواز کو پورا کرنے کے لیے 26 ہزار ناٹیکل میل کا سفر طے کرنا پڑے گا، سارے ٹائم زون میڈیم سے گزرنا ہوگا اور پورے سفر میں ایک ہی جہاز کا استعمال کرنا ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ 'جہاز کا واحد پائلٹ میں ہوں لیکن میرے ساتھ ایک سرٹیفائیڈ  فلائٹ میکینک انجینئر بھی ہوگا، تاکہ اگر جہاز میں کوئی مسئلہ پیش آئے تو وہ فوری طور پر ٹھیک ہوسکے'۔

فخر عالم نے جہاز کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ 'یہ پیلاٹس پی سی 12 ٹربو سنگل انجن جہاز ہے، جس کا شمار لائٹ ایئر کرافٹ کیٹگری میں ہوتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ سوئس میڈ جہاز ہے، جو 300 نوٹ کی رفتاری کے اوپر کروز کرتا ہے اور اس کی رینج 1800 میل ہے'۔

فخر عالم کا کہنا تھا کہ 'یہ بہترین جہاز ہے، میں نے اس سے قبل یہ جہاز کبھی نہیں اڑایا'۔

اس پرواز مشن میں دنیا کے 32 اسٹاپس شامل ہیں اور یہ 28 دن پر مشتمل ہے۔

اس حوالے سے فخر عالم کا کہنا تھا، 'اس حوالے سے ابھی کچھ کہا نہیں جاسکتا کہ یہ مشن 28 دن کا ہی ہو، کیونکہ فلائٹ موسم سے متاثر ہوجاتی ہے اور میرا تجربہ ابھی صرف 100 دن کا ہے تو میں محتاط ہوکر سب دیکھوں گا اور کہیں بھی کسی بھی قسم کا کوئی خدشہ لاحق ہوا، تو میں انتظار کروں گا'۔ 

مزید خبریں :