پاکستان
Time 05 اکتوبر ، 2018

شہباز شریف کی گرفتاری، نیب نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی

شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ غیرقانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اختیارات حاصل کیے، نیب۔ فوٹو: فائل

قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف کی گرفتاری کے معاملے پر تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی ہے۔

نیب کی جانب سے جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ غیرقانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اختیارات حاصل کیے۔

رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور ملزم فواد حسن فواد کے ساتھ ملی بھگت سے غیر قانونی کام کیا، فواد حسن فواد وزیراعلیٰ پنجاب کے سیکریٹری عمل درآمد تھے۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق میسرز چوہدری اے لطیف ایںڈ سنز کا ٹھیکہ غیر قانونی طور پر منسوخ کیا گیا، ٹھیکہ آشیانہ اقبال ہاوسنگ پراجیکٹ کے انفراسٹرکچر کے لیے دیا گیا تھا۔

رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ ٹھیکہ پیپرا قوانین کے مطابق کمیٹی نے چوہدری لطیف سنز کو دیا تھا، ٹھیکے کو منسوخ کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی لیکن ایسا من پسند ٹھیکدار کو نوازنے کے لیے کیا گیا اور ٹھیکیدار نے اس ٹھیکے کے حصول کے لیے رشوت دی۔

نیب رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے 21 اکتوبر 2014 کو پراجیکٹ پی ایل ڈی سی سے لےکر ایل ڈی اےکو دیا، شہباز شریف کا فیصلہ بد نیتی پر مبنی تھا۔

پی ایل ڈی سی کا قیام اسی ہاوسنگ منصوبوں کی تیاری کے لیےکیا گیا تھا، شہباز شریف کے اقدام سے نہ صرف پی ایل ڈی سی بلکہ قومی خزانے کو بھی نقصان پہنچا۔

رپورٹ کے مطابق ملزم نے غیر قانونی طور پر منصوبہ ایل ڈی اے کے حوالے کیا، ایل ڈی اے کی سربراہی وزیراعلیٰ کے قریبی افسر احد چیمہ کر رہے تھے۔

خیال رہے کہ نیب نے آج آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو احتساب عدالت سے گرفتار کیا تھا۔

مسلم لیگ ن اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے شہباز شریف کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی جب کہ نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت مخالفین کے خلاف جو اقدامات کر رہی ہے اسے بھی مستقبل میں اس قسم کے اقدامات کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی گرفتاری پہلا قدم ہے، مزید بڑی گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں گی۔

مزید خبریں :