10 اکتوبر ، 2018
اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی بینک اکاؤنٹس قبضے میں لیے جانے سے متعلق پیش رفت رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی گئی۔
احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں عدالت کے روبرو پیش نہ ہونے پر اسحاق ڈار کی اثاثوں کی قرقی کا حکم دیا تھا۔
تفتیشی افسر نادر عباس نے اثاثوں کی قرقی سے متعلق رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی جس میں بتایا گیا ہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس اور ان میں رقم کی تفصیلات پنجاب حکومت کو فراہم کردیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسحاق ڈار اور ان کی کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس میں 50 کروڑ 83 لاکھ سے زائد رقم ہے اور یہ رقم صوبائی حکومت کی تحویل میں دی گئی۔
تفتیشی افسر نے رپورٹ میں بتایا کہ اسحاق ڈار کا گلبرگ 3 لاہور کا گھر صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دیا تاہم موضع ملوٹ اسلام آباد میں 6 ایکڑ اراضی کیس کی تفتیش سے پہلے بک چکی تھی۔
رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار کی ایک ہاؤسنگ سوسائٹی میں 3 پلاٹ بھی دسمبر 2017 میں عدالتی حکم پر قرق کیے گئے تھے۔
نیب رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسحاق ڈار کی گاڑیاں تحویل میں لینے کے لیے رہائش گاہ پر کارروائی کی گئی لیکن وہاں گاڑیاں نہیں تھیں جن کی تلاش جاری ہے، گھر کی ڈی وی آر بھی وصول کی گئی لیکن گاڑیاں گھر سے غائب ہیں۔
نیب رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے شئیرز کی قرقی پر ایس ای سی پی کی رپورٹ کا انتظار ہے اور رپورٹ ملنے پر عدالت کو پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے جس میں انہیں مفرور قرار دیا جاچکا ہے۔
سابق وزیر خزانہ کو وطن واپس لانے کے لیے ایف آئی اے کی جانب سے ریڈ وارنٹ جاری کرتےہوئے انٹرپول کو بھی درخواست دی جاچکی ہے۔
اسحاق ڈار کی جائیداد کی تفصیلات
28 ستمبر کو نیب نے اسحاق ڈار کی قرق شدہ جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کرائیں جس کے مطابق سابق وزیرخزانہ کے دبئی میں 3 فلیٹس، گلبرگ لاہور میں ایک گھر، چار پلاٹس اور اسلام آباد میں بھی 4 پلاٹس ہیں۔
نیب کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں 6 گاڑیاں ہیں جن میں 3 لینڈ کروزر، 2 مرسڈیز اور ایک کرولا گاڑی ہے۔
نیب دستاویزات کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کی شراکت میں ٹرسٹس کے لاہور اور اسلام آباد کے مختلف بینکوں میں اکاؤنٹس ہیں۔
نیب نے عدالت کو بتایا تھا کہ بیرون ملک تین کمپنیوں میں اسحاق ڈار شراکت دار بھی ہیں جب کہ میاں بیوی نے ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں 34 لاکھ 53 ہزار کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے۔