Time 17 اکتوبر ، 2018
دنیا

توقع ہے شاہ سلمان اور سعودی ولی عہد کو صحافی کی گمشدگی کا علم نہیں ہوگا، ٹرمپ

خطے میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لیے ہمیں سعودی عرب کی ضرورت ہے، ٹرمپ۔ فوٹو: فائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے حوالے سے کہا ہے کہ توقع ہے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو صحافی کے بارے میں علم نہیں ہو گا۔

واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی پر گہری تشویش کے باوجود سعودی عرب سے الگ نہیں ہونا چاہتے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ توقع ہے شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کو سعودی صحافی کی گمشدگی کے بارے میں معلوم نہیں ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ خطے میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لیے ہمیں سعودی عرب کی ضرورت ہے اور سعودی عرب کا امریکا کے ساتھ 110 ارب ڈالر کا دفاعی سازو سامان کا معاہدہ بھی ہے۔

دوسری جانب ترک پولیس نے سعودی صحافی کی گمشدگی کی تحقیقات کے حوالے سے استنبول میں سعودی قونصل جنرل کے گھر کی تلاشی لی۔

سعودی قونصلر جنرل محمد العتیبی سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے حوالے سے مکمل طور پر اظہار لاتعلقی ظاہر کرتے رہے ہیں اور وہ گزشتہ روز سعودی عرب چلے گئے تھے۔

تاہم ترک اخبار کے مطابق جمال خاشقجی کی موت کی مبینہ آڈیو میں محمد العتیبی کو سنا جا سکتا ہے۔

ترک صحافی ینی سفک نے سعودی قونصلر جنرل کے حوالے سے کہا ہے کہ محمد العتیبی نے استنبول بھیجے گئے سعودی ایجنٹس سے کہا "باہر کرنا، تم مجھے مشکل میں ڈال رہے ہو۔"

خیال رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی اپنی ترک منگیتر سے شادی کے لیے دو اکتوبر کو اسنبول کے سعودی قونصلیٹ پہنچے تھے تاہم اس کے بعد وہ لاپتہ ہو گئے۔

ترک پولیس کو شبہ ہے کہ سعودی صحافی کو قونصل خانے کے اندر قتل کر دیا گیا ہے جب کہ سعودی عرب جمال خاشقجی کے قتل سے مکمل طور پر انکاری ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی چند روز قبل اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر سعودی عرب صحافی کے قتل میں ملوث ہے تو اسے اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی اس حوالے سے پہلے سعودی حکام اور پھر ترک حکام سے ملاقاتیں کیں۔

مزید خبریں :