21 اکتوبر ، 2018
ممبئی: انڈین آئیڈل 5 کی ایک سابق ٹیم ممبر سمیت متعدد خواتین کی جانب سے جنسی ہراساں کیے جانے کے انکشافات کے بعد بالی وڈ کے معروف میوزک کمپوزر انو ملک کو اگلے انڈین آئیڈل میں شامل نہیں کیا جارہا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سونی ٹیلی ویژن نے اعلان کیا ہے کہ انو ملک بحیثیت جج انڈین آئیڈل کا حصہ نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ پروڈیوسر ڈینیکا ڈسوزا نے انکشاف کیا تھا کہ 2010 میں انہوں نے انو ملک کے ساتھ ایک سال تک ریئلٹی شو انڈین آئیڈل میں کام کیا تھا، لیکن اس دوران انو ملک کا رویہ سب کے سامنے غیر اخلاقی تھا، جس کا سینیئرز کو بھی پتہ تھا لیکن وہ انجان بنے رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک واقعہ کلکتہ میں پیش آیا جب ایک خاتون ٹیم ممبر کو کمیرہ مین اور انو ملک کے ساتھ سفر کرنا تھا، جب وہ لڑکی واپس آئی تو کافی ڈری سہمی نظر آرہی تھی۔ بعد ازاں اس لڑکی نے بتایا کہ انو ملک گاڑی میں اس کے ساتھ پچھلی نشست پر تھے اور زبردستی کر رہے تھے لیکن آگے موجود کیمرہ مین کو کچھ پتہ نہیں چلا۔
ڈینیکا ڈیسوزا نے بتایا کہ اس لڑکی نے واپس آکر انو ملک کے رویے کے بارے میں مخصوص افراد کو بتایا جن میں کچھ سینیئر خواتین بھی شامل تھیں، جو ان کی حرکتوں سے واقف تھیں لیکن وہ انجان بن گئیں کیونکہ سب انو ملک کے بارے میں جانتے تھے کہ وہ کیسے اپنی طاقت کا غلط استعمال کرتے ہیں، جس کے بعد سب نے ان سے اکیلے ملنے سے احتیاط برتنے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ انو ملک پر سب سے پہلے جنسی ہراساں کرنے کا الزام گلوکارہ سونا موہپاترا نے عائد کیا تھا، جس کے بعد شوئتا پنڈت نے بھی انکشاف کیا کہ وہ بھی انو ملک کے ہاتھوں جنسی ہراسانی کا شکار ہوچکی ہیں۔
دوسری جانب انو ملک نے جنسی ہراساں کیے جانے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔