24 اکتوبر ، 2018
موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی کوئٹہ میں ڈرائی فروٹ کی قیمتیں بڑھا دی گئی ہیں اور مونگ پھلی سے چلغوزہ اور پستہ و بادام تک ہر قسم کا خشک میوہ 30سے 40فیصد تک مہنگا کر دیا گیا۔
موسم تبدیل ہوتے ہی کوئٹہ کے مختلف چوراہوں، بازاروں اور مارکیٹوں میں خشک میوہ جات کی دکانیں سج گئیں ہیں۔
دکانداروں نے مونگ پھلی، پستہ، بادام، اخروٹ، کاجو، چلغوزہ، انجیر، کشمش اور خشک خوبانی سمیت ڈرائی فروٹ کے سٹالز خوبصورت انداز میں اس طرح سجائے ہیں کہ شہری موسم کی رنگینی سے محضوظ ہونے کے ساتھ خشک میوہ جات خریدنے کے لئے لمحہ بھر رکتے تو ہیں لیکن قیمتوں میں اضافہ انہیں بنا خریداری روانہ ہونے پر مجبور کر دیتی ہے۔
دکانداروں نے رواں سال مونگ پھلی کی قیمت میں فی کلو 120 روپے اضافہ کے بعد 540روپے، پستہ 300روپے اضافہ سے 1600روپے، کاجو 200روپے اضافہ سے 1600روپے، اخروٹ 200 روپے اضافہ سے 900 سوروپے، کشمش 200 روپے اضافہ سے 1000روپے، خشک خوبانی 400 روپے اضافہ سے 1000 روپے، چلغوزہ 600 روپے اضافہ سے 3400 روپے فی کلو کر دیا ہے جب کہ مختلف اقسام کی کھجوریں 50 سے 100 روپے فی کلو تک مہنگی کر دی گئی ہیں۔
دکانداروں نے ڈرائی فروٹ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کا ذمہ دار ڈالر کو ٹھہرایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 'ہم نے یہ مہنگائی نہیں کی ہے ایک تو ڈالر کا ریٹ بڑھ گیا ہے دوسرے بارڈر بھی بند ہے جو کہ مہنگائی کی وجہ ہے۔'
ڈالر کی قیمت میں اضافہ اپنی جگہ ایک حقیقت ہے لیکن دکانداروں نے گزشتہ سال کی نسبت ڈرائی فروٹ کی قیمت میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے جو عام آدمی کے لیے قابل تشویش ہے۔