27 اکتوبر ، 2018
کراچی: چیف جسٹس پاکستان نے اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو جیل میں بی کلاس فراہم کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جو قوم کا پیساچوری کررہے ہیں انہیں بی یا سی کلاس دے دیں؟
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار انور مجید کی بی کلاس کی فراہمی کی درخواست پرسماعت ہوئی تو اس دوران اومنی گروپ کی شوگر ملوں سے منجمد چینی غائب ہونے کا معاملہ سامنے آیا۔
اومنی گروپ کی شوگر ملوں سے چینی غائب ہونے کا معاملہ
چیف جسٹس پاکستان نے اومنی گروپ کی شوگر ملوں میں منجمند چینی کے غائب ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قوم کے اثاثوں کے 14 ارب میں سے 11 ارب روپےکی چینی غائب کردی گئی،کہاں تھی ایف آئی اے اور پولیس؟ کن ٹرکوں پرمال ڈال کرغائب کردیاگیا، کون کون شامل تھا؟
چیف جسٹس کے استفسار پر ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ 9 شوگر ملیں اومنی گروپ کی چھتری تلے چل رہی ہیں، چینی غائب کرنے پر اومنی گروپ کے خلاف 9 مقدمات درج ہیں۔
جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ کون کون سی شوگر ملوں سے چینی غائب کی گئی؟ ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ نوڈیرو شوگرمل، باندھی شوگر،کھوسکی شوگر، انصاری شوگر، ٹنڈوالہ یار شوگر، باوانی شوگر، نیودادو شوگر، لارڈ شوگر اور چمڑشوگر مل شامل ہیں۔
چینی غائب کرنے والوں میں انور مجید شامل ہوسکتے ہیں: ایف آئی اے
چیف جسٹس پاکستان نے پوچھا کہ شوگرملوں کے چیف ایگزیکٹو کون ہیں؟ ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ اومنی گروپ کے مالکان ہی ہیں، اومنی گروپ کے کچھ دفاتر کراچی اور کچھ اندرون سندھ ہیں۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ایف آئی اے نے ان شوگر ملوں پر پہرے دار کیوں نہیں لگائے؟ اگر کوئی مسئلہ تھا تو ایف آئی اے ہمیں درخواست دیتا۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ چینی غائب کرنے والوں میں انور مجید شامل ہوسکتے ہیں، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ انور مجید تو جیل میں ہیں، جائیں جیل جاکر انور مجید سے تحقیقات کریں۔
عدالت نے اومنی گروپ کے چیف ایگزیکٹو اور دیگر حکام کو طلب کرلیا جب کہ چیف جسٹس نے کہا کہ اومنی گروپ کے سارے معاملات ہم خود دیکھیں گے۔
جو قوم کا پیساچوری کررہے ہیں انہیں بی یا سی کلاس دے دیں: چیف جسٹس کا اومنی گروپ کے وکیل سے مکالمہ
دوران سماعت اومنی گروپ کے وکیل نے کہا کہ ہماری درخواستوں پر نظرثانی کی جائے اور انور مجید کو جیل میں بہتر کلاس کی سہولت فراہم کی جائے۔
اومنی گروپ کے وکیل کی استدعا پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے چوری سامنےآچکی ہے اور اب بھی جیل میں بہتر کلاس مانگ رہے ہیں؟ جو قوم کا پیساچوری کررہے ہیں انہیں بی یا سی کلاس دے دیں؟ بہتر کلاس سے اوپر کی کوئی کلاس ہے تو بتائیں؟۔
اومنی گروپ کے وکیل نے کہا کہ انور مجید کو اے کلاس کی سہولت بھی دی جاسکتی ہے اس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اتنا مذاق مت کریں، مسئلہ بتائیں، تمام درخواستیں مسترد کرتے ہیں۔
جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے قصہ ساروان نہیں سننا، جو سننا تھا وہ سن چکے۔
دوران سماعت ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ جیسے ہی ہم عدالت سےنکلے اومنی گروپ کے ڈائریکٹرز اپنے موبائل فون بند کردیتے ہیں۔
اومنی گروپ کے جیل میں موجود تمام لوگوں سے موبائل فون چھین لیے جائیں:
چیف جسٹس
جسٹس ثاقب نثار نے کہاکہ مجھے ایک اور بات پتہ چلی وہ مزیدتشویش ناک ہے، جتنے بھی اومنی گروپ کے لوگ جیل میں ہیں وہ موبائل فون استعمال کررہے ہیں، اومنی گروپ کے جیل میں موجود تمام لوگوں سے موبائل فون چھین لیے جائیں، وہ لوگ جیل سے اندر بیٹھ کر احکامات دے رہے ہیں، آئی جی جیل خانہ جات نے موبائل فون نہ چھینے تو ان کے خلاف ایکشن لیں گے۔
اومنی گروپ کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ ایف آئی اے اومنی گروپ کے ڈائریکٹر کو گرفتار نہ کرے تو آج ہی بیان ریکارڈ کرائیں، ایف آئی اے اومنی گروپ سےکوئی تفتیش کرناچاہے کرسکتی ہے۔
اومنی گروپ کا مکمل ریکارڈ طلب
چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے کا معاملہ ہے ہم انہیں کوئی ہدایت نہیں دے سکتے، جوغیر قانونی کام میں ملوث ہیں ان کےخلاف قانون کےمطابق مقدمہ درج کیا جائے۔
عدالت نے ایف آئی اے سے اومنی گروپ کا مکمل ریکارڈ 30 اکتوبر کو طلب کرلیا۔
بعد ازاں عدالت نے اومنی گروپ کے وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی کردی۔
چینی غائب کرنے پر مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے اومنی گروپ کی رہن چینی غائب کرنے پر گروپ کی 9 شوگر ملز کے خلاف مقدمہ داخل کرنےکا فیصلہ کیا ہےجس کے لیے ایف آئی اے کے قانونی ماہرین نے ایف آئی آر کا متن بھی تیار کرلیا ہے۔
ایف آئی اے ذرئاع کا کہنا ہےکہ 9 شوگر ملز کے افسران اور دیگر متعلقہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایاجائے گا جب کہ مقدمے میں رہن رکھی گئی چینی بغیر اجازت غائب کرنے اور فراڈ کی دفعات شامل کی جائیں گی۔
انور مجید کا دوسرا بیٹا عدالت کے باہر سے گرفتار
دوسری جانب ایف آئی اے نے انور مجید کے دوسرے بیٹے نمر مجید کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر سے گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق نمر مجید 11 ایف آئی آر میں مطلوب تھا، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 11 ارب روپے کی بطور گارنٹی لی گئی چینی غائب کردی تھی۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں جب کہ تحقیقات میں تیزی کے بعد سے اب تک کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آچکے ہیں جن میں فالودے والے اور رکشے والے کے اکاؤنٹس سے بھی کروڑوں روپے نکلے ہیں۔